وفاقی حکومت نے قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی تنخواہوں اور ہاؤس رینٹ الاؤنس میں اضافہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ: کیا ججز بھی مہنگائی سے متاثر ہو رہے ہیں؟
جمعرات کو وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قائم مقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے ججز کی تنخواہوں میں اضافے کے آرڈیننس پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کا ہاؤس رینٹ 68 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ جوڈیشل الاؤنس4 لاکھ 28 ہزار سے بڑھا کر 11 لاکھ 68ہزار روپے کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس حکم کو سپریم کورٹ کے ججز (چھٹی، پنشن اور مراعات) (ترمیمی) آرڈر، 2024 کہا جائے گا اور یہ آرڈیننس جولائی 2024 کے پہلے دن سے فوری طور پر نافذ العمل سمجھا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں وفاقی حکومت نے چیف جسٹس پاکستان کی تنخواہ میں 2 لاکھ 4 ہزار864 روپے اضافہ کیا تھا جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ 12 لاکھ 29 ہزار 189 روپے ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ: کیا ججز بھی مہنگائی سے متاثر ہو رہے ہیں؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے سے متعلق آرڈیننس پر دستخط بھی اُس وقت کے قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے کیے تھے۔
آرڈیننس کے مطابق سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ میں ایک لاکھ 93 ہزار 527 روپے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ 11 لاکھ 61 ہزار 163روپے ہو گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے معاشی حالات ابتر ہونے کی وجوہات میں ایک وجہ بے شمار سرکاری اخراجات ہیں، افسران کو بڑی تنخواہوں اور مراعات تو دی ہی جاتی ہیں لیکن اس کے علاوہ ان افسران کی سیکیورٹی پر بھی ماہانہ کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ: کیا ججز بھی مہنگائی سے متاثر ہو رہے ہیں؟
وزارت داخلہ کے مطابق ججز، بیوروکریٹس اور وزرا کی سیکیورٹی کے لیے ہر وقت 532 اہلکار اور 44 گاڑیاں مختص ہیں، سیکیورٹی پر مامور گن مین اور گارڈز کو مجموعی طور پر ججز، بیوروکریٹس اور وزرا کی سیکیورٹی پر ماہانہ 4 کروڑ 78 لاکھ روپے اور سالانہ تقریباً 57 کروڑ 46 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے۔
تنخواہ کی مد میں ماہانہ 4 کروڑ 34 لاکھ روپے ادا کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ سیکیورٹی کے لیے موجود 44 گاڑیوں پر ماہانہ 43 لاکھ 87 ہزار روپے کا خرچ آتا ہے۔
ججز کی سیکیورٹی کے لیے 34 گاڑیاں مختص ہیں جن پر اپریل کے ماہ میں 34 لاکھ 45 ہزار روپے کا خرچ آیا، جبکہ ججز کے سیکیورٹی پر مامور 409 گن مین اور گارڈز کو ماہ اپریل میں 3 کروڑ 34 لاکھ روپے تنخواہ کی مد میں ادا کیے گئے، اس طرح ججز کی سیکیورٹی پر سالانہ تقریباً 44 کروڑ 25 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:رواں مالی سال میں حکومت کی سب سے زیادہ آمدنی اور اخراجات کہاں ہوئے؟
بیوروکریٹس کی سیکیورٹی کے لیے 6 گاڑیاں مختص ہیں جن پر اپریل کے مہینے میں 4 لاکھ 69 ہزار روپے کے اخراجات ہوئے جبکہ سیکیورٹی پر مامور 79 گن مین اور گارڈز کو صرف اپریل میں 64 لاکھ 64 ہزار روپے تنخواہ کی مد میں ادا کیے گئے، اس طرح بیوروکریٹس کی سیکیورٹی پر سالانہ تقریباً 8 کروڑ 31 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے ہیں۔
وزرا کی سیکیورٹی کے لیے 4 گاڑیاں مختص ہیں جن پر اپریل کے مہینے میں 4 لاکھ 72 ہزار روپے کے اخراجات ریکارڈ ہوئے، جبکہ سیکیورٹی پر مامور 44 گن مین اور گارڈز کو اسی مہینے 35 لاکھ 95 ہزار روپے تنخواہ کی مد میں ادا کیے گئے، اس طرح ججز کی سیکیورٹی پر سالانہ تقریباً 4 کروڑ 88 لاکھ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔