آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا تک رسائی پر پابندی کے لیے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا کا بچوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے کے لیے قانون سازی کا اعلان
جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران آسٹریلوی وزیر اعظم نے قوم کو اپنی حکومت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’یہ مجوزہ قانون، جو اگلے سال کے اواخر میں متوقع ہے، بچوں کو آن لائن تحفظ فراہم کرنے کے ایک اہم حصہ کے طور پر لاگو کیا جائے گا اور اس کے لیے دنیا بھر میں کچھ سخت ترین ضوابط شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آسٹریلوی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک کم عمر بچوں کی رسائی کو روکنے کے لیے عمر کی تصدیق کے نظام کی جانچ کر رہی ہے، یہ نظام اقدامات کے وسیع تر پیکیج کا ایک اہم جزو ہے۔
BREAKING: Australia is set to ban children under 16 from social media
— The Spectator Index (@spectatorindex) November 6, 2024
برطانوی وزیر اعظم نے بتایا کہ آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے مجوزہ سوشل میڈیا پابندی سخت اقدامات کے ساتھ ایک نیا عالمی معیار قائم کرے گی۔ وزیر اعظم البانیز نے سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال سے منسلک جسمانی اور ذہنی صحت کے خطرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کا استعمال خاص طور پر چھوٹے بچوں اور بچیوں کے لیے ذہنی اور جسمانی طور پر نقصان دہ ہے۔
مزید پڑھیں:موبائل کی لت یا ڈیجیٹل نشہ، ماہرین نے جان چھڑانے کا طریقہ بتا دیا
البانیز نے کہا کہ ’سوشل میڈیا ہمارے بچوں کو نقصان پہنچا رہا ہے اور میں اس کے لیے قانون سازی کے لیے وقت دے رہا ہوں۔ اگر آپ ایک 14 سالہ بچے ہیں اور آپ کی ان چیزوں تک ایک ایسے وقت میں رسائی حاصل ہو جب آپ زندگی کے اہم ترین مراحل اور ذہنی پختگی کے دور سے گزر رہے ہوں، تو یہ واقعی ایک اہم ترین وقت ہوسکتا ہے، کیونکہ ہم سوشل میڈیا پر جو کچھ دیکھتے اور سنتے ہیں تو پھر اس کے لیے ’اداکاری ‘ بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے سے ہم آہنگ رکھنے اور ذہنی خرابیوں سے بچنے کے لیے بچوں کی تربیت کے طور پر ان کے سوشل میڈیا پر پابندی ناگزیر ہے، انہیں ایک ایسے وقت رسائی حاصل ہونی چاہییے جب وہ اچھے اور برے کی پہچان کے ساتھ آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
واضح رہے کہ اگرچہ دیگر ممالک نے بچوں کی سوشل میڈیا تک رسائی کو محدود کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن اس میں آسٹریلیا کا نقطہ نظر سب سے مشکل ہے۔ آسٹریلیا عمر کی حد کی پابندی کو نافذ کرنے کے لیے بائیومیٹرکس اور سرکاری شناخت جیسی تصدیق کے طریقوں کے استعمال میں پیش رفت کر رہی ہے، جو کسی بھی ملک میں پہلی بار ہے۔
آسٹریلیا کی پالیسی میں عمر کی حد، والدین کی رضامندی اور موجودہ اکاؤنٹس پر اطلاق کے طریقہ کار میں بھی منفرد مقام رکھتا ہے۔
پارلیمنٹ کی منظوری کے 12 ماہ بعد نافذ العمل ہونے والے اس قانون کو حزب اختلاف کی لبرل پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ وزیر اعظم البانیز نے اس بات پر زور دیا کہ والدین کی رضامندی یا موجودہ اکاؤنٹس رکھنے والے بچوں کے لیے کوئی استثنیٰ نہیں ہوگا۔