پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں مالی سال 2022-23 کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال کے دوران 39 اعشاریہ 3 فیصد زیادہ ادائیگی کی۔
یہ بھی پڑھیں: 2024 میں کتنے پاکستانیوں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے؟
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی رپورٹ (2023-24) میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2023-24 میں ود ہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کی مد میں 2 ہزار 740 ارب روپے جمع ہوئے جب کہ مالی سال 2022-23 میں اس مذکورہ مد میں 2 ہزار 7 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ منافع سے ودہولڈنگ ٹیکس میں تقریباً 69.9 فیصد کا سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے بعد تکنیکی فیس، قرض/بینک سود اور سیکیورٹیز پر منافع، تنخواہوں اور غیر منقولہ جائیداد کی فروخت سے وصولیوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا جس میں بالترتیب 53.6 فیصد، 52.8 فیصد، 39.3 فیصد اور 37.0 فیصد اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیے: سپریم کورٹ: 97 ارب روپے کے زیر التوا ٹیکس مقدمات فوری نمٹانے کے لیے اقدامات کا آغاز
مالی سال 2023-24 میں ود ہولڈنگ ٹیکس میں سب سے زیادہ حصہ کنٹریکٹ کی ادائیگیوں پر 18 فیصد حصہ کے ساتھ ود ہولڈنگ ٹیکس ہے اس کے بعد قرض/بینک کے سود پر منافع (18 فیصد)، تنخواہوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس (13 فیصد)، منافع (5 فیصد) اور بجلی کے بل (5 فیصد)۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 5 بڑی اشیا کل ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی میں 59 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔