وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ’ ٹویٹر‘ پر ٹویٹ کے ذریعے بطور وزیراعظم اپنی مدت کا ایک سال مکمل ہونے پر کہا کہ مخلوط حکومت میں وزیراعظم کی حیثیت سے میرے حلف اٹھانے کا آج ایک سال مکمل ہو گیا ہے، عدم اعتماد اس لیےغیر معمولی تھی کہ سیاسی جماعتیں ایک فورم پر اکھٹا ہوئیں، اپریل 2022کے بعد سیاست تصادم اور انتقام کے بجائے مفاہمت اور تعاون پرمبنی ہے۔ عمران خان کی طرف سے اقتصادی بارودی سرنگیں بچھائی گئیں اس کے باوجود حکومت نے سماجی تحفظ کے دائرہ کو بڑھایا،اورعوام کو ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے لکھا کہ عمران خان کی غلط پالیسیوں اور عالمی ایندھن، خوراک کی سپلائی لائنوں میں رکاوٹوں کے باوجود، پاکستان کی معیشت بدستور رواں دواں ہے۔ ملک ڈیفالٹ ہونے کی تمام پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔ ہماری جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے مخلصانہ کوششیں جاری ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید لکھا کہ اتحادی حکومت پاکستان کے سفارتی تعلقات کو مضبوط کرنے اور ان کی تعمیر نو میں مصروف ہے، جنہیں نیازی حکومت نے شدید دھچکا پہنچایا تھا۔ میں لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ پچھلے ایک سال کے دوران ہم نے پاکستان کی ساکھ قائم کرنے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں گزشتہ برس آنے والی ناگہانی آفت سیلاب کا ذکر بھی کیا اور لکھا کہ پاکستان کو گزشتہ سال سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت نے جس فیصلہ کن انداز سے سیلاب سے بچاؤ، ریلیف اور بحالی کی کوششیں کیں، لاکھوں لوگوں کو سماجی تحفظ فراہم کیا اور عالمی برادری کو متحرک کیا، اسے دنیا نے بہترین طور پر تسلیم کیا ہے۔
شہباز شریف نے اپنی حکومت کی بہترین سفارتکاری کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت نے عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے کے لیے موسمیاتی ڈپلومیسی کا استعمال کیا۔ جی سیون سیون پلس چائنا میں فنڈز کا قیام اور جنیوا موٹ میں 9 بلین امریکی ڈالر کے وعدے ہماری کامیاب سفارت کاری کا ثبوت ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے عوام کو ریلیف دینے اور بجلی فراہمی کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ گزشتہ ایک سال میں ہم نے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے مقصد سے سولر، ہائیڈل اور کوئلے سے بجلی کے منصوبوں پر کام کرنے کو ترجیح دی، اس کا مقصد بجلی پیدا کرنے کے مہنگے ذرائع کو سستے منصوبوں سے بدلنا ہے۔
وزیر اعظم نے لکھا کہ مہنگائی نے پوری دنیا میں لوگوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ جیو اسٹریٹجک دشمنیاں، ایندھن اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ اور تاریخ کا بدترین سیلاب مہنگائی کے ذمہ دار چند اہم عوامل ہیں۔ اس کے اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت نے سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو بڑھایا ہے اور عوام کو سبسڈی فراہم کی ہے۔
اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے لکھا کہ پی ڈی ایم حکومت کی نگرانی میں پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہوا، بہترین ڈپلومیسی کے ساتھ ساتھ ہماری عسکری قیادت کے تعاون کی بدولت یہ ایک طویل سفر تھا لیکن مسلسل کوششوں نے اسے ممکن بنایا۔
آخر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی کارکردگی کا بھی ذکر کیا اور لکھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرتے ہوئے اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کی اور یہ آئیڈیا پیش کیا کہ پاکستان کے لوگوں کو آسان، سستی اور آرام دہ نقل و حرکت کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔