کیا چینی طرز پر پاکستان میں بھی سوشل میڈیا کو کنٹرول کیا جائے گا؟

ہفتہ 9 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام اجلاس میں پاکستان میں مصنوعی ذہانت کو کنٹرول کرنے کے لیے چین کی طرز پر ریگولیٹری اقدام کے طور پر متبادل پلیٹ فارمز  کی تجویز سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی، انٹرنیٹ سروس تاحال خراب

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) کمپنیوں کے بقایا جات سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ 15 میں سے دس کمپنیوں نے مجموعی طور پر  10 ارب روپے کی ادائیگی کی ہے ، تاہم 24 ارب روپے اب بھی واجب الادا ہیں۔

کمیٹی کے ایک رکن کی جانب سے مصنوعی ذہانت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا گیا۔

کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے انکشاف کیا ہے کہ ایل ڈی آئی لائسنس کی منسوخی سے ملک بھر میں  اے ٹی ایم اور انٹرنیٹ سروسز متاثر ہو سکتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق لیٹ فیس کی وجہ سے کل بقایا جات  74ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے سے اہم رکاوٹیں پڑ سکتی ہیں، جس سے 50 فیصد موبائل سروسز اور 40 فیصد اے ٹی ایم سروسز متاثر ہوں گی۔

ایل ڈی آئی لائسنس کی منسوخی سے ملک بھر میں  اے ٹی ایم اور انٹرنیٹ سروسز متاثر ہو سکتی ہیں۔

قائمہ کمیٹی میں غیر ملکی فائبر آپٹک انفراسٹرکچر پر پاکستان کے انحصار پر بھی بات کی۔ پی ٹی اے حکام نے نیشنل فائبرائزیشن پالیسی پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد بیرونی دباؤ سے بچنے کے لیے اس انحصار کو کم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:4+4 کا نصف کتنا؟ انٹرنیٹ پر بحث چھڑ گئی

اس موقع پر کمیٹی کے ایک رکن کی جانب سے مصنوعی ذہانت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا گیا، رکن نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز کی بھر مار پر پیش نظر چین کی مثال دیتے ہوئے ریگولیٹری اقدام کے طور پر متبادل پلیٹ فارمز  کی تجویز پیش کی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایک سینیٹر نے نئے سیکرٹری برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کی تقرری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ پی ایچ ڈی کے اہل درخواست دہندہ کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟

قائمہ کمیٹی کے رکن سینیٹر کے اعتراض پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وضاحت کی کہ تجربے کو قابلیت پر ترجیح دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp