کینیڈا امیگریشن کی آفیشل ویب سائٹ پر نئے اصولوں کے مطابق پہلے جاری کردہ ملٹی پل انٹری ویزا دستاویز اب کینیڈا میں داخلے کے لیے معیار نہیں رہے گی۔اب یہ اختیار امیگریشن افسر کو دے دیا گیا ہے کہ آیاکسی غیر ملکی کوایک ویزہ پر ایک یا ایک سے زیادہ مرتبہ کینیڈا میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ امیگریشن افسر اپنی صوابدید پر مدت بارے بھی فیصلہ کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا نے بنا دستاویزات کام کرنے والے غیرملکیوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ملٹی پل انٹری ویزا کے تحت کوئی بھی شخص جس کے پاس مجاز ویزا ہے وہ اس کی مدت کے دوران جتنی بار چاہے کسی بھی ملک سے کینیڈا میں داخل ہو سکتا ہے۔لیکن قانون میں ترمیم کے بعد اب متعلقہ اتھارٹی سنگل یا ایک سے زیادہ انٹری ویزا جاری کرنے کا صوابدیدی فیصلہ کر سکتی ہے۔
اس فیصلے سے قبل کچھ باتوں کا خیال رکھا جائے گا کہ کیا درخواست دہندہ کسی ایک ایسی تقریب میں شرکت کے لیے آ رہا ہے، جو ایک بار ہی ہونی ہے جیسے کہ کانفرنس، تربیتی سیشن یا گھومنے پھرنے، یا باقاعدگی سے کینیڈا آ رہا ہو، جیسے قریبی خاندان کے افراد سے ملنے کے لیے۔
نیز یہ کہ کیا وہ طالب علم یا کارکن ہیں جو مختصر مدت کے لیے آرہے ہیں اور انہیں اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہے، کیا ہر بار جب وہ سفر کرتے ہیں تو کیا انہیں والدین کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کن فیلڈز کے ماہرین کو جرمنی کا ورک ویزا بآسانی مل سکتا ہے؟
اگر کوئی ہمدردی کے مقاصد کے لیے آ رہا ہے، جیسے خاندان کے کسی ایسے فرد کی دیکھ بھال کرنا جو شدید بیمار ہو یا مر رہا ہو۔اس میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آیا درخواست دہندہ کے پاس فنڈز کا ایک مستحکم، باقاعدہ ذریعہ ہے جیسا کہ روزگار جو کینیڈا میں کئی بار آنے جانے کے لیے کافی ہے۔
اگر کینیڈا میں میزبان (خاندان یا دوست) مہمان کے اخراجات کو پورا کرے گا، تو رشتہ داری کے ثبوت کی تلاش کی جائے گی اور میزبان کینیڈا میں اچھے حالات میں مقیم ہے۔
یہ بھی دیکھا جائیگا کہ کیا میزبان نے دوسرے لوگوں کو بھی مدعو کیا ہے؟ کیا ان کے پاس تمام مہمانوں کے لیے کافی وسائل ہیں؟ کیا آجر یا منتظم اس شخص کو فنڈ دے گا جو ایک بار کی کانفرنس یا کاروباری میٹنگ میں آنا چاہتا ہے؟ کیا آجر نے اس حقیقت کی تصدیق کرنے والا کوئی خط پیش کیا ہے؟ کیا درخواست دہندہ نے ایسی طبی حالت کے بارے میں مطلع کیا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بگڑ سکتی ہے؟
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا فری لانسرز کو ریموٹ ورک ویزا جاری کرے گا
حکام اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ کیا درخواست گزار کسی بیماری کے علاج کے لیے آرہا ہے؟ کیا درخواست دہندہ کے پاس کوئی ہیلتھ انشورنس ہے اور یہ کب تک کے لیے ہے؟ کیا درخواست گزار نے اپنے آبائی ملک میں ملازمت یا خاندانی ذمہ داریوں کا ذکر کیا ہے؟ کیا درخواست گزار نے پہلے اپنے ملک سے باہر سفر کیا ہے؟ کیا وہ پہلے کینیڈا گئے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو کیا انہوں نے اپنے ویزا کی شرائط و ضوابط پر عمل کیا ہے؟کیا درخواست گزار کو پہلے کینیڈا یا کسی دوسرے ملک کا ویزا دینے سے انکار کیا گیا ہے؟ ایک سے زیادہ داخلے کے ویزوں کے لیے حکام مختصر مدت کے ساتھ ویزا جاری کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
اس بات پر بھی غور کیا جائے گا کہ درخواست گزار کے آبائی ملک میں معاشی یا سیاسی حالات غیر مستحکم ہیں؟ واضح رہے کہ اکتوبر کے آخری ہفتے میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا میں تارکین وطن کی تعداد میں عارضی کمی کا اعلان کیا تھا۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ان کی حکومت 2025 سے شروع ہونے والے امیگریشن نمبروں میں کمی کرے گی اور کمپنیوں کے لیے سخت قوانین کا اعلان کرے گی۔
انہوں نے غیر ملکی کارکنوں کے قوانین کو سخت کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ عارضی طور پر مقیم افراد کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔