کینیڈا نے فری لانسرز کے لیے ریموٹ ورک ویزا جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیبر مارکیٹ کے بدلتے ہوئے منظرنامے کے جواب میں کینیڈا اس سال فری لانسرز اور ڈیجیٹل ورک کرنے والوں کے لیے ریموٹ ورک ویزا متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس کی معیاد 6 ماہ سے زائد ہوگی۔
کینیڈا کو توقع ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے بین الاقوامی ٹیلنٹ کو اپنی طرف متوجہ کیا جائے گا جس سے وہ کینیڈا میں رہتے ہوئے ریموٹ (دور سے) کام کر سکیں گے۔
پروگرام کے تحت امیدواروں کو ایک نامزد ویزا فراہم کیا جائے گا۔ ایسے افراد، جو کینیڈا میں کہیں سے بھی کام کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں ان کی آزاد کنٹریکٹرز کے طور پر درجہ بندی کیا جائے گا۔
یہ اقدام مروجہ عالمی رجحان کے مطابق ہے جہاں ممالک عمل کو آسان بنا کر اور دور دراز کے کام کو فروغ دے کر اہل کارکنوں کی تلاش میں چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں۔
اس سے قبل کینیڈا ڈیجیٹل ورک سے وابستہ افراد کو سیاحتی ویزے پر 6 ماہ تک ملک میں رہنے کی اجازت دے رہا تھا۔ غیر ملکی کارکنوں کو راغب کرنے اور اپنی افرادی قوت کے حجم کو بڑھانے کے لیے حکومت فی الحال ایک جامع ’ٹیک ٹیلنٹ حکمت عملی‘ تیار کر رہی ہے۔
امیگریشن، ریفیوجیز اور سٹیزن شپ کینیڈا کی ترجمان ازابیل ڈوبوئس کا کہنا ہے کہ ’حکومت کو توقع ہے کہ کچھ ڈیجیٹل خانہ بدوش کینیڈا میں رہنا چاہیں گے اور یہاں کے آجروں کو اپنی مہارت فراہم کریں گے‘۔
مزید پڑھیں
مزید برآں کینیڈا دور دراز کے کام کرنے والے آئی ٹی سے وابستہ ہنرمند پیشہ ور افراد کو راغب کرنے کے لیے ایک فریم ورک قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ کاروباری افراد کو توسیع شدہ کام کے لائسنس کے لیے درخواست دینے کی اجازت دے گا جو ممکنہ طور پر 3 سال تک جاری رہے گا۔
اس بارے میں مزید معلومات اگلے چند مہینوں میں امیگریشن، ریفیوجیز اور سٹیزن شپ آفس کے ذریعے شیئر کی جائیں گی۔