سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023ء چیلنج کردیا گیا

منگل 11 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلینج کردیا گیا۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں میاں محمد حسین ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ’سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 ‘ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے رولز بنانے کا اختیار صرف سپریم کورٹ کو ہی حاصل ہے، قانون سازی بدنیتی پر مبنی ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 70 کے تحت ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود نہیں کیے جا سکتے۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیا ہے؟

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے تحت ازخود نوٹس لینے کا اختیار اب اعلیٰ عدلیہ کے 3 سینیئر ترین ججز کے پاس ہوگا۔ اس بل کو پہلے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرائے جانے کے بعد دستخط کے لیے صدر کو بھیجا گیا تھا۔

بل کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہوگا۔ بینچوں کی تشکیل اور از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور 2 سینیئر ترین ججز ہوں گے۔

نئی قانون سازی کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کو از خود نوٹس پر ملی سزا پر اپیل کا حق بھی مل گیا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، پی ٹی آئی کے سابق رہنما جہانگیر ترین اور دیگر بھی فیصلوں کو چیلنج کر سکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp