گرین شرٹس کی جانب سے سیریز کی ٹرافی اٹھائے جانے کے بعد وہ ٹیم اور پاکستانی مداحوں کے لیے فتح اور فخر کا لمحہ تھا۔ کپتان محمد رضوان نے چیلنجز سے دوچار ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے سیریز جیتنے کی ٹرافی حاصل کی جو تاریخی کامیابی ہے۔ 22 سال بعد آسٹریلیا میں پاکستان کی فتح کھلاڑیوں کے عزم و حوصلے کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے دنیا بھر کے شائقینِ کرکٹ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان نے 22 سال بعد آسٹریلوی سرزمین پر ون ڈے سیریز جیت کر تاریخ رقم کردی
کپتان محمد رضوان نے فتح کی ٹرافی وصول کرنے کے بعد کہا کہ یہ ہمارے لیے اور مداحوں کے لیے خاص لمحہ ہے۔ بطور ٹیم ہم سب خوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں صرف پریزنٹیشن یا ٹاس کے لیے کپتان نہیں بننا چاہتا۔ میں ہر کسی سینیئر اور نوجوان کھلاڑیوں، کوچز اور اپنے اسٹاف کی تجاویز سننے کے لیے تیار ہوں۔
محمد رضوان نے کہا کہ میں جیت کا تمام تر کریڈٹ بولرز کو دوں گا۔ آسٹریلیا میں آسٹریلیا کو ہرانا آسان نہیں لیکن صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے ہمیں 2 عمدہ شروعات دیں جو فتح کا ضامن بنیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شائقین ہم سے محبت کرتے ہیں چاہے ہم جیتیں یا ہاریں اور میں واقعی ان کی تعریف کرتا ہوں۔