برطانوی مشہور شیف جیمی اولیور نے اپنی تازہ ترین بچوں کی کتاب کو ان بہت سی شکایات کے بعد فروخت سے ہٹا دیا ہے کہ اس نے مقامی آسٹریلوی باشندوں کی سوچ کو دقیانوسی سوچ کا عکاس ظاہر کیا ہے۔
آسٹریلیا میں اپنی تازہ ترین کتاب کی تشہیر کرنے والے اولیور کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے مایوس ہیں کہ ان کے خیالی ناول ’بلی اینڈ دی ایپک اسکیپ‘ سے قارئین کی دل آزاری ہوئی اس پر دل سے معافی مانگتا ہوں۔
49 سالہ اولیور نے ایک بیان میں کہا کہ میرا ارادہ کبھی بھی اس انتہائی تکلیف دہ مسئلے کی غلط تشریح کرنے کا نہیں تھا۔ اپنے پبلشرز کے ساتھ مل کر ہم نے اس کتاب کو فروخت سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:غلام عباس کا پاکستان
پبلشر پینگوئن رینڈم ہاؤس کا کہنا ہے کہ اشاعت کا معیار کم رہا اور ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے اور فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔ ’بلی اینڈ دی ایپک اسکیپ‘ میں ایک دیسی لڑکی کو دکھایا گیا ہے جسے وسطی آسٹریلیا کے ایلس اسپرنگز میں فوسٹر کیئر میں رہتے ہوئے اغوا کر لیا جاتا ہے۔
آسٹریلیا میں تعلیم کے لیے کام کرنے والی تنظیم آبنائے آئی لینڈر ایجوکیشن کارپوریشن نے کتاب کو واپس لینے کے مطالبے کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب توہین آمیز ہے اور اس نے فرسٹ نیشنز کے لوگوں کو ختم کرنے، ان کو معمولی بنانے اور دقیانوسی انداز اپنانے میں کردار ادا کیا ہے۔
مقامی شخصیات نے کتاب میں مختلف دیسی زبانوں کو یکجا کرنے اور بچوں کے اغوا پر بحث کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ’چوری شدہ نسلوں‘ کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے، ہزاروں دیسی بچوں کو ان کے خاندانوں سے زبردستی چھین لیا گیا تھا اور 1970 کی دہائی تک جاری رہنے والی پالیسیوں کے تحت پرورش کی دیکھ بھال میں رکھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:100 برس کے مشیر کاظمی
وکٹوریہ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر سو این ہنٹر نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اولیور نے معافی مانگ لی ہے لیکن فرسٹ نیشن کے بچوں اور برادریوں پر اس طرح کی غلط بیانی کے اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ نقصان دہ دقیانوسی تصورات کو برقرار رکھتا ہے اور نو آبادیاتی بیانیوں کو ایک ایسے وقت میں تقویت دینے کا خطرہ مول لیتا ہے جب ہمیں مستند مقامی آوازوں اور کہانیوں کو بڑھاوا دینا چاہیے۔
اولیور، جنہوں نے گزشتہ سال اپنی پہلی بچوں کی کتاب بلی اینڈ دی جائنٹ ایڈونچر لانچ کی تھی، اپنی کھانا پکانے کی کتابوں اور کھانے سے متعلق ٹیلی ویژن شوز کے لیے مشہور ہیں، جن میں دی نیکیڈ شیف بھی شامل ہے، جو 1999 سے 2001 تک بی بی سی پر 3 سیزنز تک چلا تھا۔