190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر آج کی سماعت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سی آر پی سی کی سیکشن 342 کے تحت سوالنامے کے جوابات عدالت میں داخل نہ کروائے جاسکے۔
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی، عمران خان کو جیل میں قائم کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی بھی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل پہنچیں۔
یہ بھی پڑھیں:190 ملین پاؤنڈز نیب ریفرنس میں عمران خان کی بریت کی درخواست مسترد
سماعت کے موقع پر وکیل صفائی فیصل چودھری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ پہلے اس کیس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کیا جائے، جس پر جج ناصر جاوید رانا بولے؛ اسلام آباد ہائیکورٹ سے اس حوالے سے ابھی کوئی حکم نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔
اس موقع پر نیب پروسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ اس وقت ملزمان عدالت میں موجود ہیں لہذا ان کے 342 کے بیان ریکارڈ کیے جائیں، جس پر وکیل صفائی فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ 79 سوالات پر مشتمل سی آر پی سی کی سیکشن 342 کے سوال نامے کا جواب دینے کے لیے عدالت 14 روز کی مہلت دے۔
مزید پڑھیں:190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیا ہے اور اس کا بحریہ ٹاؤن سے کیا تعلق ہے؟
عدالت نے وکیل صفائی کی 2 ہفتوں کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی ہے۔