قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے شہریت کے قانون میں ترمیم کا بل پاس کرلیا، جس کے تحت اب کسی بھی غیر ملکی کے بچے کی پیدائش پر اسے پاکستانی شہریت نہیں دی جائے گی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں ترمیمی بل پاس ہونے کے ساتھ ساتھ وزارت پاور ڈویژن، ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے کمیٹی کو بریففنگ دی۔
اس دوران وزارت پاور ڈویژن نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں انکشاف کیا کہ اس وقت ملک بھر سے 1.8ٹریلین کی بجلی ریکوری کرنی ہے جو نہیں ہو پارہی۔
مزید پڑھیں: ٹارگٹ دیا جاتا ہے فنڈز نہیں، 15 دسمبر تک بیک لاگ ختم کردیں گے، ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ میرے علاقے میں بجلی چیکنگ کی آڑ میں لوگوں پر حملہ کرتے ہیں۔ پولیس کے پاس بجلی چوری کے معاملات میں اختیار نہیں ہونا چاہیے۔
نبیل گبول نے انکشاف کیا کہ کراچی میں صرف بلڈنگ کے واٹر آپریٹر کو گرفتار کیا گیا۔ 3ماہ بعد جیل میں ہی مرگیا۔ پہلے بھینس چوری کے مقدمات ہوتے تھے۔ اب بجلی چوری کے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے بھی انکشاف کیا کہ پنجاب میں 9ارکان اسمبلی کے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج ہیں۔ چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے کہا کہ آپ چھوٹے لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں، مگر کسی بڑے کو گرفتار نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاسپورٹ بنوانے کے لیے روزانہ ہزاروں درخواستیں موصول، محکمے نے حل تلاش کرلیا
دوسری جانب ڈی جی امیگریشن نے بتایا کہ جرمنی کے پرنٹرز دنیا میں سب سے جدید ہیں، ایک گھنٹے میں 4 ہزار پاسپورٹس پراسس کیے جا سکتے ہیں۔ فاسٹ ٹریک کیٹگری میں بیک لاگ مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، ارجنٹ کیٹگری میں 1 لاکھ 70 ہزار کا بیک لاگ ہے۔
چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ آئندہ میٹنگ تک ہمارے اراکین کو بلیو پاسپورٹس جاری کیے جائیں، جبکہ ڈی جی پاسپورٹ نے 15دسمبر تک ملک بھر میں پاسپورٹس کا بیک لاگ صفر کرنے کی یقین دہانی کروائی۔