پنجاب میں اسموگ کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، کروڑوں افراد کو خطرات لاحق

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے بیشتر علاقے بدترین اسموگ کی لپیٹ میں ہیں۔ ایئر کوالٹی انڈیکس دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال کروڑوں شہریوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کررہی ہے۔ فضائی آلودگی کے باعث شہریوں کی صحت متاثر ہورہی ہے اور اسپتالوں میں رش بڑھتا جارہا ہے۔ یونیسیف کی رپورٹ نے مزید خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

یونیسیف کے مطابق پنجاب میں اسموگ سے ایک کروڑ 10 لاکھ بچوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اسموگ سے بچوں اور حاملہ خواتین پر تباہ کن اثرات ہوں گے۔ اسموگ سے متاثرہ شہروں میں درجنوں بچوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اسموگ سے پنجاب میں قریباً 1 کروڑ 60 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی۔

مزید پڑھیں:لاہور: اسموگ تدارک کریک ڈاؤن میں تیزی، 24 گھنٹوں میں 24 لاکھ روپے کے چالان

یونیسیف نے بتایا کہ لاہور اور کئی دیگر اضلاع میں گزشتہ ہفتے فضائی آلودگی نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، جو عالمی ادارہ صحت کے فضائی معیار کے رہنما اصولوں سے بھی 100گنا زیادہ تھی۔

اسموگ کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں ہوئے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز اسموگ کے تدارک کے لیے اب تک کے اقدامات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے تھے کہ اسموگ کے حوالے سے ابھی تک کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں ہوئے۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ ہم 2 سال سے اسموگ کے حوالے سے احکامات دے رہے ہیں کیا محکمہ ٹرانسپورٹ سویا ہوا تھا۔ اسموگ کنٹرول کرنے کے حوالے سے حکومتی محکمے ناکام ہیں۔ 2 ماہ پہلے ہی اسموگ کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ ہمارے بچے اور ہم سب کی زندگیوں کا معاملہ ہے لیکن ادارے پراپر کردار ادا نہیں کر رہے۔

مزید پڑھیں:یونیسیف نے اسموگ کو پنجاب کے ایک کروڑ 10 لاکھ بچوں کے لیے خطرہ قرار دے دیا

تمام سرکاری اور نجی سکولز 17 نومبر تک بند رکھے جائیں گے، رانا سکندر حیات

وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ اسموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر تمام اضلاع میں سکولز بند کر رہے ہیں۔ فیصلہ اضلاع کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی روشنی میں کیا گیا۔ تعلیمی نقصان کا احساس ہے، مگر تعلیمی ادارے بند کرنے کا اقدام مجبوراً اٹھا رہے ہیں۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ بچوں کو مہلک اثرات سے بچانے کے لیے یہ انتہائی فیصلہ کرنا پڑا۔ عوام کو بھی شعور کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اپنی گاڑیوں کی فٹنس یقینی بنائیں۔ انسداد سموگ کے لیے جو اپنے طور پر کیا جا سکتا ہے، کم از کم وہ تو کریں۔ آن لائن تدریس میں مشکلات کے پیش نظر متبادل سٹریٹیجی پر جلد لا رہے ہیں۔ تمام سرکاری اور نجی سکولز 17 نومبر تک بند رکھے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:اسموگ کے کنٹرول میں ناکامی کے عدالتی ریمارکس پر مریم اورنگزیب کا سخت ردعمل

پاکستان بھر میں شدید اسموگ سے فضائی آپریشن متاثر، 34 پروازیں منسوخ

پاکستان خصوصاً پنجاب کے علاقوں میں شدید دھند کے باعث ہفتہ اور اتوار کو خلائی آپریشن میں خلل آیا جس سے کئی اندرون ملک اور بیرون ملک پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو ایوی ایشن نے بتایا ہے کہ اسموگ اور دیگر آپریشنل چیلنجز کی وجہ سے ملک بھر میں 34 سے زیادہ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ مسقط سے ملتان جانے والی پرواز پی کے 172 کو اسموگ کی وجہ سے اسلام آباد بھیجا گیا جبکہ جدہ سے ملتان جانے والی نجی ایئرلائن کی پرواز (پی ایف 723) کو لاہور کی جانب موڑ دیا گیا۔

اسی طرح مسقط سے لاہور جانے والی نجی پرواز (پی ایف 733) کو سیالکوٹ کی طرف موڑ دیا گیا اور دبئی سے لاہور جانے والی پرواز کو اسی وجہ سے اسلام آباد کی جانب موڑ دیا گیا۔ ملتان اور کراچی کے درمیان 2 ڈومیسٹک پروازوں کے ساتھ ساتھ جدہ اور ریاض سے ملتان جانے والی بین الاقوامی پروازیں بھی کم نظر آنے کی وجہ سے متاثر ہوئیں۔

مزید پڑھیں:متحدہ عرب امارات کی اسموگ سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو معاونت کی پیشکش

لاہور ہائیکورٹ کا رات 8 بجے مارکیٹس بند کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ سے بچنے کے اقدامات اپنانے کے لیے رات 8 بجے مارکیٹس بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ صوبے میں مارکیٹس اتوار کے روز بھی بند رکھی جانے کی ہدایت کی گئی۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ ورک فرام ہوم کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کروانا ہوگا۔

لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے  موٹر وے اور رنگ روڑ پر داخلے پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ٹرک اور ٹرالر کی شہر میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، کیونکہ ٹرک اور ٹرالر اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا بڑا سبب ہیں۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ڈولفن پولیس اور پولیس اہلکار ہیوی ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیے جائیں۔ دھواں چھوڑنے والی بسوں کو 50، 50ہزار جرمانہ کریں تو کیسے ٹھیک نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں:اسموگ کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں ہوئے، لاہور ہائیکورٹ

پنجاب کو اسموگ میں چھوڑ کر باپ بیٹی جنیوا گھوم رہے ہیں، بیرسٹر سیف کا طنز

مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کا نام لیے بغیر طنز کیا ہے کہ باپ بیٹی جنیوا کی تازہ ہواؤں میں گھوم رہے ہیں۔ پنجاب کے عوام کو اسموگ کے رحم و کرم پر چھوڑ کر دونوں باپ بیٹی یورپ کی سیر کر رہے ہیں۔

مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا کے مطابق پنجاب میں بدترین اسموگ کی وجہ سے زندگی کے معمولات معطل ہیں، باپ بیٹی کا جنیوا میں گھومنا پنجاب کے عوام کے ساتھ مذاق ہے۔

اسموگ کنٹرول میں ناکامی کے عدالتی ریمارکس پر مریم اورنگزیب کا ردِ عمل

سینیئر صوبائی وزیر پنجاب حکومت مریم اورنگزیب نے اسموگ کے کنٹرول میں ناکامی کے عدالتی ریمارکس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی عدم موجودگی کا مطلب اسموگ کنٹرول میں ناکامی نہیں، جج صاحب کا احترام ہے لیکن 8 ماہ سے حکومت پنجاب کے تمام ادارے اسموگ کے خاتمے کے لیے دن رات کام کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:اسموگ کے خاتمے کے لیے پنجاب حکومت کیا اقدامات کررہی ہے؟

انہوں نے کہا کہ مریم نواز پنجاب کی پہلی وزیراعلیٰ ہیں جنہوں نے گزشتہ 8 ماہ میں اسموگ میں کمی اور ماحول کی بہتری کے لیے تاریخ کی پہلی جامع پالیسی دی۔ پہلی حکومت ہے جس نے 10 ارب روپے اسموگ اور 100 ارب ماحولیاتی بہتری کے لیے مختص کیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے 10 سال کا پالیسی وژن دیا ہے تاکہ پنجاب کے عوام کو اسموگ کی زہرناکی سے نجات ملے۔ پہلی حکومت ہے جس نے پنجاب میں موٹر سائیکلز سمیت چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفیکیٹس کا جدید ڈیجیٹل سسٹم شروع کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پہلی حکومت ہے جس نے آسان اقساط اور رعایتی قیمت پر پنجاب کے کسانوں کو ایک ہزار سوپرسیڈرز جیسی جدید مشینری دی تاکہ مونجی اور فصلیں جلانے کا خاتمہ ہو۔ پہلی حکومت ہے جس نے پنجاب بھر میں بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا، آلودگی پھیلانے والے 600 سے زیادہ بھٹے گرا دیے گئے، اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp