ممبئی پولیس نے بالی ووڈ اداکار شارخ خان کو دھمکی آمیز کال کرنے کے الزام میں چھتیس گڑھ کے علاقے رائے پور سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔
اداکار شاہ رخ خان کو دھمکی آمیز کال کرنے والے شخص کا نام فیضان خان ہے جو پیشے کے اعتبار سے وکیل ہے، اس نے مبینہ طور پر شاہ رخ خان سے 50 لاکھ روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور عدم ادائیگی کی صورت میں انہیں نقصان پہنچانے کی دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کے بعد اب شاہ رخ بھی نشانے پر، قتل کی دھمکی موصول
کال ٹریسنگ سے معلوم ہوا تھا کہ یہ دھمکی آمیز کال چھتیس گڑھ کے علاقے رائے پور سے کی گئی ہے۔ گرفتار کرنے پر فیضان خان کا کہنا تھا کہ ان کا فون 2 نومبر کو چوری ہو گیا تھا اور انہوں نے فون چوری کی شکایت بھی درج کرائی تھی۔
فیضان خان کو اس حوالے سے پولیس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا کیونکہ ان کے نام پر رجسٹرڈ فون نمبر کا استعمال کرتے ہوئے دھمکی دی گئی تھی، لیکن وہ پولیس کے سامنے پیش نہ ہوئے جس وجہ سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی انہیں پھنسانے کی کوشش کر رہا ہے اور ان کا دھمکی آمیز کال سے کوئی تعلق نہیں ہے
یہ بھی پڑھیں: دھمکانے والے سلمان خان کے پھر پیچھے پڑگئے، اس مرتبہ انوکھی دھمکی
فیضان خان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے شاہ رخ خان کے خلاف فلم ’انجام‘ (1994) میں ہرن کے شکار کے حوالے سے ایک ڈائیلاگ پر شکایت درج کرائی تھی۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’میرا تعلق راجستھان سے ہے۔ بشنوئی برادری (جو راجستھان سے ہے) میرا دوست ہے۔ ہرنوں کی حفاظت کرنا ان کے مذہب میں ہے۔ لہٰذا اگر کوئی مسلمان ہرن کے بارے میں ایسا کچھ کہے تو یہ قابل مذمت ہے‘ وکیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس ڈائیلاگ پر اعتراض کیا تھا۔
واضح رہے کہ سلمان خان کے بعد بالی ووڈ اسٹار شارخ خان کو بھی ممبئی کے باندرہ پولیس اسٹیشن میں دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی اور ملزم نے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ کال 5 نومبر کو بھارتی وقت کے مطابق دن کے ایک بجکر 20 منٹ پر کی گئی تھی اور اس کی لوکیشن ایک فعال فون نمبر کے ذریعے ٹریس کی گئی تھی۔
اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں بالی ووڈ بادشاہ شاہ رخ خان کو ان کی فلموں پٹھان اور جوان کی کامیابی کے بعد جان سے مارنے کی دھمکی ملی جس کی وجہ سے ممبئی پولیس نے ان کی سیکیورٹی کو بڑھا دی تھی۔