نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجوزہ نئے ایفی شیئنسی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی کے لیے مایہ ناز تاجر اور سرمایہ کار ایلون مسک کا انتخاب کیا ہے۔
منتخب امریکی صدر کے اس اعلان کے بعد ایکس اسپیس اور ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالک نے اپنی پوسٹ میں اپنی ترجیح واضح کردی ہے۔
Threat to democracy?
Nope, threat to BUREAUCRACY!!!
— Elon Musk (@elonmusk) November 13, 2024
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ڈاٹ کام، جو کچھ عرصہ سے ان کی ملکیت ہے، پر اپنی نامزدگی پر صارفین کی تنقید سے حظ اٹھاتے ہوئے لکھا ہے کہ ڈیموکریسی نہیں بلکہ وہ بیوروکریسی کے لیے خطرہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم حکومتی عہدوں کے لیے نامزدگیوں کا اعلان، ایلون مسک کا کیا کردار ہوگا؟
واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز اپنی صدارت کی دوسری مدت کے لیے اپنی متوقع کابینہ کے اہم عہدوں پر نامزدگیوں کا اعلان کیا تھا، جس میں ارب پتی ایلون مسک بھی شامل ہیں۔
And yes, this means I’m withdrawing myself from consideration for the pending Senate appointment in Ohio. Whoever Governor DeWine appoints to JD’s seat has some big shoes to fill. I will help them however I can.
— Vivek Ramaswamy (@VivekGRamaswamy) November 13, 2024
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ایلون مسک مجوزہ نئے محکمہ برائے کارکردگی کی قیادت کریں گے جبکہ فارماسیوٹیکل کمپنی کے مالک ویوک راماسوامی ان کے نائب ہوں گے۔
مزید پڑھیں:ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایلون مسک کو امریکا کے لیے اہم کیوں قرار دیا؟
اپنی نامزدگی پر ویوک راماسوامی کا کہنا تھا کہ وہ اپنی صدارتی نامزدگی کے بعد سینیٹ کی اوہائیو میں زیر التوا تعیناتی سے دستبردار ہورہے ہیں، اس ضمن میں جسے بھی گورنر ڈی وائن تعینات کریں گے، اسے یقیناً ایک بڑی اہم ذمہ داری سے عہدہ برآ ہونا پڑے گا۔