شہنشاہ جُگت ’مستانہ‘ کو پرستاروں سے بچھڑے 12برس بیت گئے

منگل 11 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ اسٹیج پر اداکاری کرنا بہت مشکل ہے، خاص طور پر مزاحیہ اداکاری تو بہت ہی مشکل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسٹیج فنکار جس قسم کی بھی اداکاری کرتے ہیں اس کا ردعمل فوری طور پر سامنے آجاتا ہے۔

ویسے اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی فلمی صنعت کو بڑے اعلیٰ درجے کے مزاحیہ اداکار ملے جنہوں نے اپنی زبردست اداکاری سے مداحوں کا ایک وسیع حلقہ پیدا کیا۔ ان مزاحیہ اداکاروں میں منور ظریف، البیلا، رنگیلا، علی اعجاز، ننھا اور لہری کے نام لیے جا سکتے ہیں۔ ان میں سے البیلا اور علی اعجاز وہ فنکار ہیں جو فلموں سے پہلے اسٹیج پر اداکاری کرتے رہے۔

اسٹیج پر اداکاری کرنے والے 2 فنکار ایسے تھے جن کا انتقال اپریل کے مہینے میں ہوا۔ ایک کا نام تھا ببو برال جبکہ دوسرے کا نام مستانہ۔ دونوں نے بہت شہرت حاصل کی۔ ان کی موت کا صدمہ ابھی تک برقرار ہے۔ دونوں انتہائی منجھے ہوئے فنکار تھے۔

مستانہ عوام میں بے حد مقبول تھے۔ انہوں نے بھی کئی برس تک لوگوں کو ہنسایا۔ اپریل 1955ء میں گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے مستانہ کا اصل نام مرتضیٰ حسن تھا۔ انہوں نے بے شمار اسٹیج ڈراموں میں کام کیا۔

مستانہ بے ساختہ اداکاری کرتے تھے۔ ان کی اداکاری اس وقت قابل دید ہوتی تھی جب وہ مرحوم عابد خان کے ساتھ کام کرتے تھے۔ اگرچہ ان کی پیدائش گوجرانوالہ میں ہوئی تھی لیکن وہ لاہور میں ہی پلے بڑھے۔

لاہور میں ہی انہوں نے تھیٹر میں کام شروع کیا اور بہت جلد مقبول ترین آرٹسٹ بن گئے۔ ان کے مشہور ترین اسٹیج ڈراموں میں ’لاری اڈہ‘ اور ’میں لٹیا گیا‘ شامل ہیں۔ انہوں نے مجموعی طور پر 2 ہزار سٹیج ڈراموں میں کام کیا۔

ٹی وی کے ایک ڈرامہ سیریز ’شب دیگ‘ میں انہوں نے ’انکل کیوں‘ کا کردار ادا کیا جس سے انہیں بے پناہ شہرت ملی۔ اپنے پورے کیریئر کے دوران انہوں نے خالد عباس ڈار، ببو برال، نسیم وکی، سہیل احمد، طارق ٹیڈی، افتخار ٹھاکر، امانت چن، امان اللہ، البیلا، عابد خان، شوکی خان، قوی خان، عمر شریف اور معین اختر جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=M5wtFZ-UD_Q

مستانہ نے یہ بھی ثابت کیا کہ وہ صرف مزاحیہ ہی نہیں بلکہ سنجیدہ اداکاری بھی کمال کی کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ’انکل کیوں‘ کی مثال دی جا سکتی ہے۔ پھر انہوں نے تھیٹر چھوڑ دیا انہیں ہیپا ٹائٹس سی ہو گیا۔ اسی مرض کی وجہ سے وہ 11 اپریل 2011ء کو عالم جاوداں کو سدھار گئے۔ مستانہ نے تمام عمر لوگوں کو ہنسایا لیکن پھر وہ اپنے مداحین کو روتا چھوڑ گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp