لرننگ فیسٹیول کو ٹرین کے ذریعے ہر ضلع میں لے جائیں، احسن اقبال کی وزارت تعلیم کو تجویز

جمعہ 15 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے تعلیم اور ریلویز کی وزارتوں کے تعاون سے ’لرننگ فیسٹیول‘ کو ہر ضلع تک لے جانے کی تجویز پیش کی ہے۔

اسلام آباد کالج فار بوائز G-6/3 میں وزارت تعلیم اور نیشنل بک فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقدہ 3 روزہ پاکستان لرننگ فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ یہ مواقع حکومت، تعلیمی ادارے اور نجی شعبے کے اشتراک سے بہتر طور پر فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طلبہ بھارتیوں پر سبقت لے گئے

احسن اقبال نے کہا کہ ’موبائل لرننگ فیسٹیول کے بارے میں وزارت تعلیم سے پوچھیں گے، یہ میلہ حکومت کے اس وژن کے مطابق ہے جس میں ہم سمجھتے ہیں پاکستان کا مستقبل اس کے نوجوان ہیں، مستقبل کو بہترین بنانا ہے تو نوجوانوں کو سیکھنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے ہوں گے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے نوجوان اپنی صلاحیتوں کو بہترین طریقے سے استعمال کرسکیں گے اور قوم کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کریں گے، تشدد کے بجائے مکالمے کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ہم نوجوانوں کو گالی گلوچ اور نفرت کی بجائے بہترین تعلیم اور اخلاق سے آراستہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد لٹریچر فیسٹیول: پاکستان میں بچوں کو معیاری تعلیم میسر نہیں، جین میرٹ کا افتتاحی خطاب

انہوں نے کہا ہے کہ مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تعلیم اور عملی طور پر سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جائیں، یہ مواقع نہ صرف تعلیمی اداروں میں ہونے چاہییں بلکہ مختلف تکنیکی، فنی اور کاروباری مہارتوں کے پروگرامز کے ذریعے بھی ہونے چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں صرف کتابی تعلیم کافی نہیں بلکہ جدید مہارتوں کا حصول بھی ضروری ہے جیسے کہ ٹیکنالوجی، کوڈنگ، ڈیٹا اینالیسز اور کاروباری مہارتیں، اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی تربیت میں اخلاقی اور سماجی ذمہ داریوں کی آگاہی بھی ضروری ہے تاکہ وہ معاشرے میں فعال اور مثبت کردار ادا کر سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp