پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے دوراقتدارمیں کیا ہی کیا ہے جوعوام ان کے لیے سڑکوں پرنکلیں گے، وزیراعظم میاں شہباز شریف تباہ حال ملک کی معیشت کو پھر بہتری کی طرف گامزن کرنے کے لیے کوشاں ہیں، اگردوبارہ خلل نہ ڈالا گیا تو ہم ملک کے حالات سنوارلیں گے۔
جمعہ کو برطانیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور اقتدار میں بدترین ظلم برداشت کیے ہیں، 3 بارملک کا وزیراعظم رہا اس کے باوجود اپنی اہلیہ کے انتقال کی خبر جیل میں ملی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف والے ہمیں کس بات کا طعنہ دیتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی صفر رہی ہے،انہوں نے ملکی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے عدلیہ سے ساز باز کر کے ایک منتخب وزیراعظم کوہٹایا۔
نواز شریف نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم خوش آئند ہے، پارلیمنٹ پہلے بھی ایسی ترمیم لائی جسے اس وقت کی عدلیہ نے ختم کر دیا، پارلیمنٹ کوماضی میں عدلیہ کے غلط فیصلوں کے سامنے کھڑا ہونا چاہیے تھا۔
نواز شریف نے کہا کہ خدا خدا کر کے شہباز شریف ملک کی معیشت کو بہتری کی طرف گامزن کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، اگردوبارہ خلل نہ ڈالا گیا توہم حالات سنوار لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب! نے اپنے دوراقتدار میں کیا ہی کیا ہے؟ جو لوگ ان کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے، مجھے کوئی ایک منصوبہ بتائیں جو انہوں نے عوام کی بھلائی کے لیے لگایا ہو۔ پی ٹی آئی کی کارکردگی تو صفر رہی ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے عدلیہ کے ساتھ ساز باز کر کے ایک منتخب وزیراعظم جس کا نام نواز شریف تھا، اس کو نا اہل قرار دلوایا۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، ہم پربد ترین ظلم کیے گئے۔
آخر میں میاں محمد نواز شریف نے غالب کا یہ شعر پڑھ کر بات ختم کی کہ ’غالب ہمیں نہ چھیڑ کہ پھرجوش اشک سے، بیٹھے ہیں ہم تہیۂ طوفان کیے ہوئے