پنجاب حکومت نے اسموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر لاہور اور ملتان میں اسموگ ایمر جنسی نافذ کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں ایک ہفتے کے لیے چھٹیاں بڑھا دی ہیں،یونیورسٹیوں کو بھی بند کرنےکا فیصلہ کیا ہے،کالجز اور یونیورسٹیز میں آن لائن کلاسز ہوں گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسموگ کی بگڑتی صورت حال پر لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کرتی ہوں۔ ہیلتھ ڈیسک اسپتالوں میں اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ، متعلقہ محکموں کو ادویات وافر کرنی کی ہدایت کردی گئی، اسموگ سے نمٹنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں.
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا آٹھواں عجوبہ بھی اسموگ کے نشانے پر
سینیئر وزیر پنجاب نے کہا کہ ایئر کوالٹی انڈیکس عالمی سطح پر ہوتے ہیں، اس وقت اسموگ کا ایک نیشنل ڈیزاسٹر ہے۔ اسموگ اب صحت کے بحران میں تبدیل ہوچکا ہے۔ پنجاب حکومت اسموگ کی روک تھام کے لیے ہر ممکن اقدام کررہی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کو اسموگ سے نمٹنے کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ میں خود عدالت جاکر جج صاحب کو بریفنگ دینا چاہتی ہوں۔ پہلی بار پنجاب حکومت نے اسموگ پر قابو پانے کے لیے لائحہ عمل بنایا ہے۔ تمام متعلقہ شعبوں کو اسموگ میں کمی لانے کے لیے اہداف دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ کی پنجاب حکومت کو اسموگ کے تدارک کے لیے 10 سالہ پالیسی بنانے کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ سردی میں باقاعدہ اسموگ نظر آنا شروع ہوجاتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کا ایک حصہ فضائی آلودگی بھی ہے۔ 800 سے زائد بھٹے مسمار کر دیےگئے ہیں۔ ہمیں ہر طرف سے تجاویز آرہی ہیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازنے اسموگ کی 10سالہ پالیسی لانچ کردی ہے
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پہلی بار کسانوں کو ایک ہزار سپر سیڈرز دیے ہیں۔ کسان سپر سیڈر کو کرائے پر بھی حاصل کررہے ہیں۔ لاہور اسموگ کی لپیٹ میں ہے، دھند کا سیزن بھی شروع ہوچکا، ایئر کوالٹی انڈیکس لیولز انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کے مطابق خطرناک ہے۔ اسموگ انسانی جان کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اسموگ ہیلتھ کرائیسس میں تبدیل ہو چکی ہے ہر طرف سے تجاویز آ رہی ہیں، اسموگ پر جو تجاویز آئیں وہ پہلے ہی وزیر اعلیٰ پلان میں موجود ہیں۔ روڈ میپ آف ااسموگ میٹیگیشن پلان پنجاب بنایا دیا گیا ہے۔ سپر سیڈ کے 40 فیصد کسان اور 60 فیصد رقم حکومت دے رہی ہے۔ پانچ ہزار سپر سیڈر پنجاب میں تقسیم کرنے کا پلان ہے۔
مزید پڑھیں:پنجاب میں اسموگ اور دھند سے فلائٹ آپریشن متاثر، 11 پروازیں منسوخ اور 53 تاخیر کا شکار
ان کا کہنا تھا کہ ای بائیکس، ای اے کیو آئی پلان بنایا ہے۔ لاہور، ملتان، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ میں بھی اسموگ کا مسئلہ ہے۔ لاہور میں ای دو، تھری اور فور وہیلرز اسکیم لا رہے ہیں۔ لاہور کا جنگل 36 فیصد ہونا چاہیے جو اب 3 فیصد ہے۔ اسموگ 6 ماہ یا ایک سال میں ختم نہیں ہوگا اس کے لیے 3، تین ماہ کے شارٹ ٹرم پلان لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایک ہفتے کے لیے چھٹیاں بڑھا دی ہیں،یونیورسٹیوں کو بھی بند کرنےکا فیصلہ کیا ہے،کالجز اور یونیورسٹیز میں آن لائن کلاسز ہوں گی۔