وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے خلاف ریفرنس کے لیے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ کے نوٹ کافی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کبھی بھی اس حوالے سے سنجیدگی سے غور ہوا تو جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلے کے 2 صفحے اور جسٹس منصور علی شاہ کے نوٹ کے 2 صفحے کافی ہوں گے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ الیکشن از خود نوٹس کیس چار تین سے مسترد ہو چکا ہے جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ سامراجی سپریم کورٹ ہے اور ون مین شو چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ کابینہ میں پورے ملک کی سیاسی جماعتیں شامل ہیں جن کا متفقہ مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر فل کورٹ بنایا جائے لہٰذا اس سے قبل کہ معاملہ چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس کی طرف جائے وہ فل کورٹ بنا کر اس معاملے کو آئینی و قانونی طور پر حل کردیں کیوں کہ 3 رکنی بینچ کے فیصلے کو ہم نے مسترد کیا ہوا ہے۔