عالمی شہرت یافتہ معروف روسی ڈانسر ولادیمیر شکلیاروف 39 سال کی عمر میں سینٹ پیٹرزبرگ میں ایک عمارت کی 5 ویں منزل کی بالکونی سے گر کر انتقال کر گئے ہیں۔
اتوار کے روز مارینسکی تھیٹر، جہاں ولادیمیر شکلیاروف نے معروف رقاص کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے اس واقعے کو ادارے کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
روس کے سرکاری میڈیا ادارے آر آئی اے نووستی نے خبر دی ہے کہ ولادیمیر شکلیاروف کی موت کی تحقیقات جاری ہیں اور ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک حادثاتی موت تھی۔
ادھر ان کی ساتھی رقاصہ ایرینا بارانوسکایا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ولادیمیر شکلیاروف تازہ ہوا اور سیگریٹ نوشی کے لیے عمارت کی بالکونی میں داخل ہوئے لیکن وہاں جگہ تنگ ہونے کے باعث اپنا توازن کھو بیٹھے تھے۔
حادثے میں شکلیاروف کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی جس کی پیچیدہ سرجری کی گئی لیکن مارینسکی تھیٹر کے مطابق موت سے قبل وہ’شدید درد اور تکلیف میں مبتلا تھے اور اس کے لیے ادویات لے رہے تھے۔
مارینسکی کی پرنسپل ڈانسر ڈیانا وشنیوا نے انسٹاگرام پر ان کی موت کو ’المیہ‘ قرار دیتے ہوئے تھیٹر کے لیے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی ساتھی رقاصہ ایرینا بارانوسکایا سے بھی اظہار تعزیت کیا۔ شکلیاروف نے روس کی مشہور واگانووا اکیڈمی سے گریجویشن کیا اور سوان لیک اور سلیپنگ بیوٹی جیسی مشہور پروڈکشنز میں پرفارم کیا۔ 2020 میں انہیں روس کے اعزازی آرٹسٹ کے اعزاز سے نوازا گیا۔
اپنی فنکارانہ کامیابیوں کے علاوہ شکلیاروف یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف آواز بلند کرنے والے لوگوں میں بھی شامل تھے۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ، ساتھی رقاصہ ماریہ شیرنکینا اور ان کے 2 بچے ہیں۔