سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ایک وقوعہ پر 2 ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق درخواست نا قابل سماعت قرار دیکر خارج کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں کام کی رفتار تیز، آئینی بینچ نے 3 روز میں کون سے اہم مقدمات سنے؟
ایک وقوعہ پر 2 ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے کی، سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے درخواست گزار وکیل وسیم احمد خان کی سخت سرزنش کی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایسے کیسز کی وجہ سے زیر التوا مقدمات کی تعداد 60 ہزار ہو چکی ہے، ہمیں 60 ہزار زیر التوا مقدمات بار بار یاد کرائے جاتے ہیں، کیوں نہ آپکی درخواست جرمانہ کیساتھ خارج کریں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف دائر درخواست خارج
جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ آپ تو وکیل ہیں آپ بھی ایسے کیسز عدالتوں میں دائر کریں گے، جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ دوسری ایف آئی آر کے اخراج کے لیے ہائیکورٹ کیوں نہیں گئے، صغری بی بی کیس میں عدالت فیصلہ دے چکی ہے۔