اے ایس آئی کی خاتون کانسٹیبل سے بدتمیزی کی ویڈیو وائرل: ’یہاں تو سب شاہد جٹ ہیں‘

منگل 19 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک اے ایس آئی کو خاتون کانسٹیبل سے بدتمیزی کرتے اور گالیاں نکالتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں اے ایس آئی لڑائی جھگڑے کے دوران خاتون کانسٹیبل سے پنجابی میں کہتا ہے کہ ’میں آپ کے منہ پہ تھپڑ ماروں گا‘ جس پر دوسرا پولیس اہلکار بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کرتا نظر آتا ہے۔

ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ جب یہ پولیس اہلکار ایک دوسرے کے ساتھ ایسا کرتے ہیں توعام آدمی سےان کا برتاؤ  کیسا ہوگا؟

ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے عائشہ منظور وٹو لکھتی ہیں کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے کیونکہ ویڈیو میں نظر آنے والا پولیس افسر ذہنی بیمار لگ رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ 20,20 سالوں سے کم تنخواہ، ایک ہی گریڈ اور ایک ہی پوسٹنگ پر کام کر کر کے ان جیسے لوگ ہی خودکشیاں کرتے ہیں کیونکہ ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے، یا پھر ایسے افراد اپنے ماتحت اسٹاف یا گھر والوں پہ قیامت بن کے ٹوٹتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وقتاً فوقتاً مختلف کورسز، تربیتی ورکشاپس اور کیریئر کونسلنگ منعقد کرانی چاہیے کیونکہ اس طرح سے  یہ آفیسرز ایسے منفی رویوں سے دُور رہتے ہیں۔

اقرا حسین نے لکھا کہ ہمارے اداروں کا یہ حال ہے، جب ایسے لوگ بھرتی کیے جائیں گے جن کو بات کرنے کی بھی تمیز نہیں ہے تو پاکستان کیا ترقی کرے گا۔

ایک ایکس صارف نے شاہد جٹ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ تو ویسے بدنام ہیں یہاں تو سب شاہد جٹ ہیں۔

بنگش نامی صارف نے لکھا کہ جب حکمران کرپٹ ہوں گے تو پولیس کیسے ایماندار اور با اخلاق ہو سکتی ہے۔

ساجد چوہان نے کہا کہ چیف منسٹر پنجاب اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو اس اے ایس آئی کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔

ایک صارف نے لکھا کہ اِسی وجہ سے عوام پولیس سے نفرت کرتی ہے کیونکہ اِن کی زبان پر گالیاں اور رشوت خوری عام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللہ ان ظالوں سے بچائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp