چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کی حدود کا خیال ضرور رکھیں، خطے میں انٹرنیٹ بندش کے ممالک میں پاکستان کا نمبر بہت پیچھے ہے، دنیا میں کہیں بھی فری ورلڈ نہیں ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا آئین اظہار رائے کی آزادی کی بات کرتا ہے لیکن آرٹیکل 19 میں سماجی و ثقافتی حدود کا تعین کیا گیا ہے، مختلف ممالک میں وی پی این کو ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: 24نومبر احتجاج: اسلام آباد میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ
چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے پائی جانے والی رائے کی تصحیح کی ضرورت ہے، دنیا میں فری ورلڈ کہیں بھی نہیں ہے، ہر جگہ چیزوں کو ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔ ملک میں وی پی این بلاک کرنے کا تاثر درست نہیں ہے۔
خیال رہے آج وی پی این کے استعمال پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اپنے ہیڈ کوارٹر میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا، جس میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کے لیے رجسٹریشن اور سہولت کاری کے عمل پر توجہ دی گئی۔
اجلاس میں پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے سی ای او، پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین، پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن کے سی ای او، اور وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام، وزارت خارجہ کے نمائندوں سمیت اہم اسٹیک ہولڈرز، وزارت خارجہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سیشن میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: وی پی این کو حرام یا شرعی طور پر ناجائز نہیں کہا، ٹائپنگ کی غلطی ہوئی، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل
واضح رہے پی ٹی اے نے ڈیٹا سیکیورٹی اور بغیر کسی رکاوٹ کے انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنا کر رجسٹرڈ وی پی این صارفین کو فعال کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
خاص طور پر سافٹ ویئر ہاؤسز، بی پی او فرموں، بینکوں، سفارت خانوں اور فری لانسرز کے لیے اسٹیک ہولڈرز نے کاروباری تسلسل اور محفوظ انٹرنیٹ خدمات کو یقینی بناتے ہوئے وی پی این رجسٹریشن کو بہتر بنانے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔