محکمہ ماحولیات پنجاب نے صوبے میں گزشتہ کئی دنوں سے بند آؤٹ ڈور سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق تفریحی مقامات، پارکس، چڑیا گھر، کھیل کے میدان کل سے دوبارہ کھولے جائیں گے تاہم تفریحی مقامات، پارکس، چڑیا گھر، پلے گراونڈ میں آوٹ ڈور سرگرمیاں رات 8 بجے کے بعد نہیں ہوسکیں گی، ہر قسم کے فیسٹیولز، نمائش کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ کی صورتحال بہتر، سخت قواعد و ضوابط کے ساتھ لاہور اور ملتان ڈویژنز میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
دکانیں، شاپنگ مالز، مارکیٹس پورا ہفتہ بشمول ہفتہ اور اتوار رات 8 بجے بند ہوں گی، فارمیسی، میڈیکل اسٹور، لیبارٹریز، ویکسینیشن سمیت صحت سہولیات آٹھ بجے بند ہونے کی پابندی سے مستثنیٰ قرار دیے گئے ہیں، پیٹرول پمپ، آئل ڈپو، تندور، بیکری، گراسری اسٹور، کرایہ اسٹور بھی مستثنیٰ ہوں گے۔
دودھ، ڈیری، مٹھائی، سبزی، پھل، چکن اور گوشت کی دکانوں، ای کامرس، پوسٹل، کورئیر، یوٹیلیٹی کی سہولیات سمیت بجلی گیس، موبائل اور ٹیلی کام سروسز کو بھی 8 بجے بند کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کے صرف گراسری اور میڈیکل سیکشنز کھلے رہیں گے، احکامات کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت سزا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا کونسا شہر اسموگ فری ہے؟
ڈی سی لاہور پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد سخت مشقت یا ورزش سے پرہیز کریں، دل اور پھیپھڑوں کے مریض ڈاکٹر سے رابطہ رکھیں،5 سال سے کم عمر بچوں کو ذیادہ دیر تک کھلے مقامات پر رکھنے سے پرہیز کریں۔
ڈی سی لاہور نے عوام کو کھلی جگہوں پر ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عوام اسموگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں، شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کو خاص طور پر اسموگ کے مضر اثرات سے محفوظ رکھیں، پابندیوں کی خلاف ورزی پر بلاامتیاز سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ کے پیشِ نظر باہر کھانے کے اوقات محدود، لاہوری کیا کہتے ہیں؟
ڈپٹی کمشنر لاہور نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ عوام الناس کے بھرپور تعاون سے اسموگ کی لعنت پر ہمیشہ کے لیے قابو پایا جائے گا، وسیع تر مفاد میں عوام سے اپیل ہے کہ ایسی سرگرمیوں سے اجتناب کریں جو اسموگ میں اضافے یا دوسروں کی صحت کے لیے مسائل کا باعث بنیں۔