بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف لوگوں کو ورغلانے، نفرت انگیز بیان اور مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش پر 3 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
ملتان میں بشری بی بی کیخلاف تھانہ قطب پور میں شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے کے متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے لوگوں کے مذہبی جذبات ابھارنےکی کوشش کی۔
دوسری جانب راجن پور میں بھی بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، تھانہ محمد پور میں مقدمہ شہری خان سیدانی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے کے مطابق بشریٰ بی بی نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی۔
قبل ازیں گزشتہ روز بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بشریٰ بی بی کے خلاف ایف آئی آر ڈیرہ غازی خان میں درج کی گئی ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے لوگوں کو ورغلانے کے لیے نفرت انگیز بیان دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بشریٰ بی بی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھاکہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو باجوہ (سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ) کو کالز آنا شروع ہوگئیں، باجوہ کو کہا گیا تھا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔
مزید پڑھیں: بشریٰ بی بی کیخلاف ایف آئی آر کٹ گئی، پی ٹی آئی کا احتجاج منسوخ ہوسکتا ہے؟
بشریٰ بی بی کے مطابق باجوہ کو کہا گیا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لےکر آئے،کہا گیا ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا، میرے خلاف گند ڈالا گیا، بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیا۔
ویڈیو بیان کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے بھی پی ٹی آئی قیادت کی تشویش پر اہلیہ بشریٰ بی بی کو سیاست سے دور رہنے کا حکم دیا ہے۔