وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے۔ پاکستان-بیلاروس بزنس فورم کے دوران 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
وزارت تجارت کے مطابق جام کمال خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیلاروس ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔2025-27 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا ہے، دونوں ممالک تعاون کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔ پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹیویٹی کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار ہیں۔
مزید پڑھیں: بیلا روس کا 75 رکنی وفد اسلام آباد پہنچ گیا، صدر کل آئیں گے
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی سی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں۔ پاکستان اور بیلاروس کی دو طرفہ تجارت میں تنوع لانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں۔
وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ بیلاروس کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان خطے میں تجارتی اور ٹرانزٹ حب بننے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان 250 ملین کی آبادی کے ساتھ دنیا کی چھٹی بڑی مارکیٹ ہے۔
مزید پڑھیں: جمہوریہ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر 25 نومبر کو پاکستان پہنچیں گے
وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان زرعی مشینری اور آٹوموبائل کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کی امید ہے۔ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں مزید ترقی کی توقع ہے۔