ایک ایسے وقت کہ جب بندرگاہ سے توانائی کے شعبوں میں کاروبار کرنیوالے بھارتی صنعتکار گوتم اڈانی کو ایک مبینہ ملٹی ملین ڈالر رشوت ستانی کی ایک اسکیم پر عدالتی بحران کا سامنا ہے فرانسیسی آئل کمپنی ٹوٹل انرجیز نے اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری روک دی ہے۔
ٹوٹل انرجیز کا یہ فیصلہ، جس کا اعلان گزشتہ روز کیا گیا ہے، دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک گوتم اڈانی اور ان کے گروپ کے 7 دیگر افراد پر ہندوستانی حکومت کو تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت دینے امریکی حکام کے فیصلے کا پہلا بڑا منفی نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 265 ملین ڈالرز رشوت کا الزام، بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی پر امریکا میں فرد جرم عائد
فرانسیسی آئل کمپنی ٹوٹل انرجیز کا کہنا ہے کہ اسے اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کیخلاف ممکنہ رشوت ستانی اور بدعنوانی کے بارے میں امریکی تحقیقات کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔
ٹوٹل انرجیز نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتے فرد جرم عائد ہونے کے بعد اڈانی گروپ کی سرمایہ کاری میں مالی تعاون روک دے گی۔
مزید پڑھیں: کینیا کا گوتم اڈانی کی کمپنی سے ملٹی ملین ڈالرز کے ٹھیکے منسوخ کرنے کا اعلان
ٹوٹل انرجیز مجموعی طور پر اڈانی گرین انرجی میں 20 فیصد حصص رکھتی ہے اور ہندوستانی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اس کی ایک نشست بھی ہے۔
’جب تک اڈانی گروپ کے افراد کے خلاف الزامات اوران کے نتائج کی وضاحت نہیں کی جاتی، ٹوٹل انرجیز اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں اپنی سرمایہ کاری کے حصے کے طور پر کوئی نیا مالی تعاون نہیں کرے گی۔‘
مزید پڑھیں: بھارتی اڈانی گروپ ناروے کے سرمایہ کاری کے فنڈ سے خارج
واضح رہے کہ امریکی استغاثہ نے جمعرات کو 8 افراد پرالزام عائد کیا ہے جن میں ارب پتی گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور اڈانی گرین انرجی کے سابق سی ای او شامل ہیں جنہوں نے جولائی 2021 سے 2024 کے درمیان کاروباری فوائد کے لیے بھارتی حکام کو رشوت دینے کی ایک اسکیم بنائی تھی۔
ٹوٹل انرجیز اڈانی ٹوٹل گیس لمیٹڈ میں 37.4 فیصد حصص کے ساتھ ساتھ اڈانی گرین انرجی کے ساتھ 3 قابل تجدید مشترکہ منصوبوں میں 50 فیصد حصص کا مالک ہے۔
ایف بی آئی کی جانب سے ساگراڈانی کو تلاشی کے وارنٹ جاری کرنے اوراڈانی گرین انرجی سے متعلق ثبوت ضبط کرنے کے بعد ان میں سے2 مشترکہ منصوبے شروع کیے گئے تھے۔