پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اور وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان بیلاروس تعلقات کی موجودہ مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
بیلا روس اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کا آغاز ہوا ہے، اس ضمن میں بیلاروس اور پاکستان کے درمیان آج وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی وزیرِاعظم ہاؤس آمد، گارڈ آف آنر پیش کیا گیا
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اور وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی، بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان کے 3 روزہ دورے پر اسلام آباد آئے ہوئے ہیں۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کا یہ مرحلہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان بہترین دوطرفہ تعلقات کی عکاس ہے، دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کے ہمہ جہتی پہلوؤں سمیت اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط
دونوں ممالک نے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، بین الپارلیمانی تبادلوں کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے پاکستان بیلاروس تعلقات کی موجودہ مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے باقاعدہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے اس رفتار کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں:شہباز شریف سے بیلاروس کے وزیراعظم کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور
دونوں رہنماؤں نے کئی اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کا بھی مشاہدہ کیا، جس کا مقصد پاکستان اور بیلاروس کے درمیان اہم شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق یہ معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتیں ماحولیاتی تحفظ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، حلال تجارت، آڈٹ اداروں، مالیاتی انٹیلی جنس شیئرنگ، ووکیشنل ایجوکیشن اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں تعاون پر مشتمل ہیں۔
مزید پڑھیں:آرمی چیف سے بیلاروس کے وزیراعظم کی ملاقات، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
ملاقات میں پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 2025-2027کے لیے جامع تعاون کے روڈ میپ پر اتفاق ہوا، جس کے تحت اعلیٰ سطحی اجلاسوں، بین الحکومتی کمیشنوں اور اہداف کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک فریم ورک کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
’اس فریم ورک کے ذریعے باہمی تعاون کے اقدامات، علاقائی اقتصادی روابط کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، دونوں فریقوں نے دوطرفہ اقتصادی تعاون میں تیزی لانے کے لیے درکار قانونی فریم ورک کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔‘
مزید پڑھیں:پاک بیلاروس تجارتی 60 ملین ڈالر کا حجم دونوں ممالک کی صلاحیتوں سے کہیں کم ہے، آندرے میٹیلیسا
بیلا روس کے صدر نے وزیر اعظم پاکستان کے تعلقات کو نئی جہتوں پر لے جانے کے عزم کو سراہا اور اس سلسلے میں اپنے اور اپنی حکومت کے اپنے بھرپور تعاون کا اظہار کیا، انھوں نے شہباز شریف کو بیلا روس کے دورے کی دعوت بھی دی، جس سے تعلقات میں مزید وسعت آئے گی.
وزیر اعظم نے دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس دورے کے دوران مفاہمتی یاداشتوں کو معاہدوں کی شکل دی جائے گی. وزیر اعظم نے متعلقہ وزرا کو اس سلسلے میں جلد ازجلد ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کیں۔