امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے تباہ کن تنازعے کو ختم کرنے کی تجویز پر اتفاق رائے کے اعلان کے چند گھنٹوں کے بعد اسرائیل اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان حزب اللہ کو ملک بدر کرے ورنہ غزہ جیسے حالات کے لیے تیار رہے، اسرائیلی وزیراعظم
لبنان میں برسر پیکار حزب اللہ کے ساتھ 14 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمہ پر عملدرآمد بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے شروع کیا گیا ہے تاہم اس وقت بھی اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کے مستقل خاتمے پر شکوک وشبہات ظاہر کیے جارہے ہیں۔
https://twitter.com/POTUS/status/1861510037769732143
واضح رہے کہ اسرائیلکی جانب سے لبنان کے ساتھ منگل کو جنگ بندی کی منظوری دینے کے بعد غزہ جنگ سے جنم لینے والے اسرائیل لبنان تنازعے کے خاتمے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، اس جنگ بندی میں امریکا اور فرانس نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں:اسرائیل کو لبنان پر حملوں کی قیمت چکانا ہوگی، حزب اللہ کی دھمکی
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور لبنان کے معاہدے کو مشرق وسطیٰ سے آنے والی اچھی خبر قرار دیا ہے۔
’میں نے لبنان اور اسرائیل کے وزرائے اعظم سے بات کی ہے اور مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انہوں نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تباہ کن تنازعے کے خاتمے کے لیے امریکہ کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔‘