چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے سیکیورٹی انچارج افتخار گھمن کے اغواء شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب علی امین گنڈا پور کو تحویل میں لیا گیا تو ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈی پی او نے سیشن جج سے کہا کہ وہ توہین عدالت کا مقدمہ توگوارہ کر لے گا مگر علی امین کو گرفتار کر کے ہی رہے گا اور ڈی پی او نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی رہنماء کی گرفتاری کے احکامات اوپر سے آئے ہیں۔
تحت نواز شریف کو یقین دہانی کروائی گئی کہ PTIکو کچل دیاجائےگا۔چنانچہ اب قانون کی حکمرانی اور آئین کومکمل طور پر پیروں تلےروندتےہوئےہمارےقائدین سمیت میرےقریب ترین افراد کو دھمکانے،اغواء کرنے،اذیت وعقوبت کانشانہ بنانےاور ملک بھرمیں ان کیخلاف جھوٹےمقدمے قائم کرنےکا سلسلہ جاری ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 12, 2023
انہوں نے کہا کہ آج میرے سیکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو بھی اٹھا لیا گیا ہے اور یہ سب لندن پلان کا حصہ ہے جس کے تحت نواز شریف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ تحریک انصاف کو کچل دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب قانون کی حکمرانی اور آئین کو مکمل طور پر پیروں تلے روندتے ہوئے کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ ہمارے قائدین سمیت میرے قریب ترین افراد کو دھمکانے، اغواء کرنے، اذیت کا نشانہ بنانے اور ملک بھر میں ان کے خلاف جھوٹے مقدمے قائم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔