سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے آئینی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے پر تشدد احتجاج کے دوران ہلاکتوں کے معاملے پر ازخود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی احتجاج: اسپتال میں لائے گئے جاں بحق افراد اور زخمیوں کی تعداد سامنے آ گئی
منگل کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ کے سامنے خیبر پختونخوا حکومت کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے 26 نومبر کو اسلام آباد کے ’ڈی چوک‘ کی جانب احتجاجی مارچ کے دوران دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئیں جس پرآئینی بینچ از خود نوٹس لے سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: احتجاج کی آڑ میں پرتشدد کارروائیوں میں پولیس اور رینجرز اہلکار شہید، سرکاری املاک کو نقصان
خیبر پختونخوا حکومت کے وکیل کی استدعا پر آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ جو معاملہ ہمارے سامنے سرے سے ہے ہی نہیں، اسے نہیں دیکھ سکتے، یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے، اس پر کوئی بات بھی نہیں کرنا چاہتے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے اپنے ریمارکس میں کے پی کے حکومت کے وکیل سے کہا کہ سپریم کورٹ میں پیش ہوکرسیاسی باتیں نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین سرکاری اسلحہ سے لیس، سی سی ٹی وی فوٹیج میں اہم انکشافات
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ نے ازخود نوٹس لینے کی کے پی کے حکومت کے وکیل کی استدعا مسترد کردی۔
ادھر موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی سے متعلق کیس میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختواہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔