سیاست بچانے کے لیے لاشیں ڈھونڈنا پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

بدھ 27 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ بدترین ناکامی کے بعد اب شرمندگی سے بچنے کے لیے نیا پروپیگنڈا شروع ہو گیا ہے کہ ہمیں تو سیدھا گولیاں مار دی گئی ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کی جانے والی ٹوئٹ میں وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے لکھا ہے بدترین ناکامی کے بعد اب شرمندگی سے بچنے کے لیے نیا پروپیگنڈا شروع ہو گیا ہے کہ ہمیں تو سیدھا گولیاں مار دی گئی ہیں۔جبکہ رات کو ہی پوری جگہ کا دورہ کیا نہ ہی کہیں گولیوں کے خول نظر آئے نہ ہی لاش۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین سرکاری اسلحہ سے لیس، سی سی ٹی وی فوٹیج میں اہم انکشافات

عطا تارڑ کے مطابق ان کا وتیرہ رہا ہے کہ ہمیشہ اپنی سیاست بچانے کے لیے لاشیں ڈھونڈتے ہیں۔ ان مظاہرین سرکاری اسلحہ سے لیس، سی سی ٹی کے لیے بڑی بات نہیں کہ خود کسی کارکن کو نقصان پہنچا کر سیاست شروع کر دیں۔ لہذا پی ٹی آئی کے کارکن اپنی حفاظت خود کریں کیونکہ انکی لیڈرشپ سیاست کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران ہلاکتوں سے متعلق متضاد خبریں گردش کر رہی ہیں، اس حوالے سےسیکیورٹی ذرائع نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات سے متعلق سوشل میڈیا پر جاری پروپیگنڈا جھوٹا قرار دیدیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی جانب سے جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:احتجاج کی آڑ میں پرتشدد کارروائیوں میں پولیس اور رینجرز اہلکار شہید، سرکاری املاک کو نقصان

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مظاہرین کی اموات کی خبر جھوٹی اور من گھڑت ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے ایک بار پھر من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ کل رات کے پولیس اور رینجرز آپریشن میں کسی قسم کے آتشیں اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مختلف مقامات پر کارروائیوں کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے شرپسندوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp