وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون جو خود کو گھریلو کہتی ہیں وہ پہلے پاکپتن سے بھاگیں اور اب یہاں سے (اسلام آباد۔ ڈی چوک) سے بھاگ گئی ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے بشریٰ بی بی اسکول میں 100 میٹر کی رنر تھی۔
ایک خاتون جو خود کو گھریلو کہتی ہے وہ پہلے پاکپتن سے بھاگی اور اب یہاں سے بھاگ اُٹھی۔ لگتا ہے یہ سکول میں سو میٹر کی رنر تھی pic.twitter.com/ggNIGtUATO
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) November 26, 2024
عطا تارڑ کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جس پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید ہو رہی ہے، مہوش قمس خان لکھتی ہیں کہ وفاقی وزیر اطلاعات کو بشریٰ بی بی کے بارے میں اتنے غلیظ لفظ استعمال کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
شرم انی چاہئے عطا تارڑ کو۔ بشری بی بی کے لئے اتنے غلط الفاظ استعمال کرنے کے لئے۔
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) November 26, 2024
عامر نذیر نے عطا تارڑ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے وزیراطلاعات ہیں اور ان کو پوری دنیا سنتی ہے۔
یہ پاکستان کے وزیر اطلاعات ہیں انکو پوری دنیا سنتی ہے https://t.co/5m3NtZLFSw
— Aamir Nazir (@AskariHafiz) November 27, 2024
صدف قدوس نے عطا تارڑ کو چھوٹا آدمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کا عہدہ دیکھیں اور ان کی زبان اور سوچ دیکھیں۔
اس شخص کا عہدہ دیکھیں اور اس شخص کی سوچ اور زبان دیکھیں
چھوٹا آدمی https://t.co/5uRBzB4nO8— Mrs.Sadaf Quddus (@sadaf_quddus) November 27, 2024
ایک صارف نے عطا تارڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتنی اعلیٰ بات نہیں تھی جو آپ نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔
کوئی اتنی اعلی بات نہیں کی تھی آپ نے جو فخریہ ٹوئٹ کر دی https://t.co/fb2oXLBa9J
— Riz Zahir Saddal (@RizZahir) November 26, 2024
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے مطالبات کی منظوری کے سلسلے میں احتجاج کے لیے آنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قافلے پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، جب پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے وہاں سے راہ فرار اختیار کی جس پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بھگوڑا قرار دیا۔