’بشریٰ بی بی سے متعلق ایسی زبان استعمال کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے‘، عطا تارڑ کے بیان پر صارفین کی تنقید

بدھ 27 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون جو خود کو گھریلو کہتی ہیں وہ پہلے پاکپتن سے بھاگیں  اور اب یہاں سے (اسلام آباد۔ ڈی چوک) سے بھاگ گئی ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے بشریٰ بی بی اسکول میں 100 میٹر کی رنر تھی۔

عطا تارڑ کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جس پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید ہو رہی ہے، مہوش قمس خان لکھتی ہیں کہ وفاقی وزیر اطلاعات کو بشریٰ بی بی کے بارے میں اتنے غلیظ لفظ استعمال کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

عامر نذیر نے عطا تارڑ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے وزیراطلاعات ہیں اور ان کو پوری دنیا سنتی ہے۔

صدف قدوس نے عطا تارڑ کو چھوٹا آدمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کا عہدہ دیکھیں اور ان کی زبان اور سوچ دیکھیں۔

ایک صارف نے عطا تارڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتنی اعلیٰ بات نہیں تھی جو آپ نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے مطالبات کی منظوری کے سلسلے میں احتجاج کے لیے آنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قافلے پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، جب پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے وہاں سے راہ فرار اختیار کی جس پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بھگوڑا قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی