سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے چارج سنبھالنے کے بعد عدالت عظمیٰ میں کام کی رفتار کو تیز کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے 2 مقدمات سماعت کے لیے ریگولر بینچ کو واپس بھیج دیے
سپریم کورٹ نے مقدمات نمٹانے کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق 28 اکتوبر سے لے کر 29 نومبر کے ایک مہینے کے دوران عدالت عظمیٰ نے 4372 مقدمات نمٹائے جبکہ اسی عرصے کے دوران نئے دائر ہونے والے مقدمات کی تعداد 1853 ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی قیادت میں یہ اس عزم کا اظہار ہے کہ سپریم کورٹ پرانے مقدمات کو جلد سے جلد ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میں چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز نے دن رات کام کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق مقدمات کے تیز رفتار فیصلوں کے علاوہ چیف جسٹس نے عدالتی اصلاحات کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو مقدم رکھا اور اس سلسلے میں عوام کی آرا سے آگاہی کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ میں اہم مقدمات کی سماعت، آئینی بینچ کیوں ٹوٹا؟
سپریم کورٹ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ عدلیہ کو صاف، شفاف اور عوام کے لیے قابلِ رسائی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔