محمد ثقلین جو دیسی طرز تعمیر کے ذریعے ماحول کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں

ہفتہ 30 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شگر کے محمد ثقلین نے ایک منفرد قدم اٹھاتے ہوئے اپنے ہوٹل کی تعمیر دیسی طرز پر کی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ کنکریٹ کی عمارتیں نہ صرف علاقے کی قدرتی خوبصورتی کو خراب کرتی ہیں بلکہ ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہیں۔ واضح رہے کہ محمد ثقلین نے ہوٹل کی تعمیر میں مقامی اور قدرتی مواد جیسے مٹی، پتھر اور لکڑی استعمال کیے ہیں جو ماحول دوست ہیں اور توانائی کی بچت بھی کرتے ہیں۔

محمد ثقلین کے مطابق، دیسی طرز تعمیر نہ صرف ماحول کی حفاظت کرتا ہے بلکہ علاقے کی ثقافت اور روایات کو بھی زندہ رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جدید عمارتوں کے برعکس، دیسی طرز تعمیر موسمی حالات کے مطابق ہوتا ہے اور اس میں قدرتی خوبصورتی کا خیال رکھا جاتا ہے، جو علاقے کی ثقافت کو بہتر انداز میں پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ہوٹل صرف ایک کاروباری منصوبہ نہیں بلکہ ایک مثال ہے، جو لوگوں کو مقامی طرز تعمیر اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ طریقہ نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ خطے کی سیاحت کو بھی ایک نئی پہچان دے سکتا ہے۔

محمد ثقلین کا ماننا ہے کہ دیسی طرز تعمیر موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں کاربن کے اخراج میں کمی آتی ہے۔

یہ منصوبہ علاقے کی خوبصورتی اور ماحول کے تحفظ کے ساتھ ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کی ایک اہم کوشش ہے، جو مقامی کمیونٹی اور سیاح دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟