پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ کسی کو بھی چیمپیئنز ٹرافی میں یکطرفہ فیصلے نہیں کرنے دیں گے، سب سے ضروری پاکستان کی عزت ہے، مسائل کو برابری کی بنیاد پر ہمیشہ کے لیے حل کرنا چاہتے ہیں، آئی سی سی کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی: پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل قبول کرنے کے لیے مشروط آمادگی ظاہر کر دی، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
ہفتہ کے روز دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ وہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) محسن نقوی نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے کوئی بھی یکطرفہ فیصلے نہیں کر سکتا اور نہ ہی ہم ایسا کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ ہم کرکٹ کھیلنے کے لیے بھارت جائیں اور وہ پاکستان میں نہ آئیں، کیا پاکستان کے سیکیورٹی خدشات یا تحفظات نہیں ہوتے، پاکستان دلیرانہ اور جراتمندانہ فیصلے کرتا ہے اور کھیل کو کرکٹ سے الگ رکھ کر سوچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو طویل المدت کرکٹ اور ٹورنامنٹس کے انعقاد کے طور پر سوچنا ہو گا اور اس کے لیے فارمولان بنانا ہو گا۔ پاکستان ایک ایسا فیصلہ چاہتا ہے کہ کہ آئی سی سی کے مستقبل کے ایونٹس بھی اسی فارمولے کے تحت ہوں گے۔
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے دبئی میں ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے سربراہ مبشر عثمانی سے ملاقات کی جس میں آئندہ سال فروری مارچ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل پر بات چیت ہوئی۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کرکٹ کی جیت ہو، ہمارے لیے سب سے ضروری پاکستان کی عزت ہے اور اسی کے تحت فیصلہ برابری کی سطح پر چاہتے ہیں، ہم آئی سی سی کے سامنے اپنا مؤقف رکھ چکے ہیں، فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے۔
محسن نقوی کی آئی سی سی ایسوسی ایٹ ممبر کمیٹی کے چیئرمین کو بریفنگ
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے آئی سی سی ایسوسی ایٹ ممبر کمیٹی کے چیئرمین اور امارات کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے سابق سیکریٹری مبشر عثمانی سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر پی سی بی کے سی ای او سمیر احمد سید اور ان کے مشیر سلمان نصیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ پی سی بی حکام نے میگا ایونٹ کی تیاریوں کے حوالے سے مبشر کو اعتماد میں لیا۔
یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی دبئی میں اہم ملاقاتیں
انہوں نے مبشر عثمانی کو بتایا کہ پاکستان اپنے ملک میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ہم ایک پرامن قوم ہیں اور ہمارے لوگوں کو کرکٹ سے گہری محبت ہے۔
نقوی اور ان کی ٹیم نے یقین دلایا کہ ایونٹ کے دوران آنے والی تمام ٹیموں کو صدارتی سطح کی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
محسن نقوی نے ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے اپنے بھرپور عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کے شائقین ان میچوں کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس میں حصہ لینے والی ہر ٹیم کو ریاستی مہمان کی سطح کا پروٹوکول اور سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی کے لیے کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان سے متعلق بھارتی حکومت کا مؤقف سامنے آ گیا
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات پر روشنی ڈالتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ کرکٹ کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ ہمارے ملک کے لیے ایک اہم اعزاز ہے۔ ہم ہر ٹیم کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتے ہیں اور سب کے لیے عالمی معیار کی میزبائی کو یقینی بنائیں گے۔
اجلاس میں چیمپیئنز ٹرافی پر تبادلہ خیال کے علاوہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کے فروغ پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے مستقبل پر غور کے لیے بلائے گئے آئی سی سی بورڈ کا اہم اجلاس شروع ہونے کے 15 منٹ بعد ہی ملتوی کر دیا گیا۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور بھارت آئی سی سی کے تعاون سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے انتظامات کے لیے قابل قبول اور قابل عمل حل تلاش کرنے کے لیے کام کریں گے۔
یہ اجلاس بھارت کی جانب سے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کے تناظر میں طلب کیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو وہ بھارت میں مستقبل کے ایونٹس کا بائیکاٹ کرے گا۔