کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی کے قریب ریڈزون میں قدیم پیپل کا درخت کاٹنے پر کئی سرکاری افسران کو معطل کردیا گیا۔
چیف سیکریٹری کی ہدایت پر ڈائریکٹر پارکس جنید اللہ خان، ڈائریکٹر میونسپل یوٹیلٹی چارجزاینڈ ٹیکسز کے انچارج اخلاق الرحمان، محکمہ باغات بلدیہ عظمیٰ کے 2 افسران، ایک انسپکٹر اور ایک اہلکار کو معطل کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان کے سرکاری افسران زکوٰۃ کی رقم ڈکار گئے، آڈٹ جنرل کی رپورٹ میں انکشاف
ذرائع کے مطابق افسران کے خلاف کارروائی ڈپٹی کمشنر جنوبی کی رپورٹ پر کی گئی، محکمہ باغات کے افسران نے مبینہ طور پر اشتہاری ایجنسی کی معاونت کے لیے پرانے درخت کو کاٹا۔
ذرائع نے بتایا کہ کئی دہائیاں قبل لگائے گئے پیپل کے درخت کے ساتھ ساتھ نیم کے درختوں کو بھی کاٹا گیا، اشتہاری بورڈ کو نمایاں کرنے کے لیے ہفتہ اوراتوار کی درمیانی شب محکمہ باغات کے عملے نے یہ درخت کٹوائے۔
دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق درخت کاٹنے سے متعلق مقدمہ کا اندراج ہوچکا ہے، تاہم مقدمے میں معطل افسران کو نامزد نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ٹی ایم سی ملازم نے مقدمے میں 8 سے 10 نامعلوم کے ایم سی ملازمین کو نامزد کیا ہے، مقدمے میں پیپل، نیم اور دیگر 2 درخت کاٹنے کا ذکر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سرکاری افسران کے لیے خوشخبری، ایک ماہ کی تنخواہ بطور انعام دی جائے گی
مدعی کے مطابق ملزمان لکڑی کے 2 بینچ، ایک ٹیبل اور مونومنٹ بھی نکال کر لے گئے، ملزمان نے تمام سامان اور لکڑی منی ٹرک پر لوڈ کی اورفرار ہوگئے۔ ڈی آئی جی کے مطابق ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے اقدامات جاری ہیں۔