سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے الیکشن کے لیے وفاقی حکومت کو الیکشن کمیشن کو 10 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرنے اور الیکشن کمیشن کو 11 اپریل تک اس حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم سپریم کورٹ کی بتائی ہوئی تاریخ تک الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی نہ ہو سکے۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انتخابات کے لیے فنڈز مختص کرنے کا بل مسترد کردیا
اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان نے گزشتہ روز نوٹسز جاری کرتے ہوئے سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور گورنر اسٹیٹ بینک کو اپنے چیمبر میں طلب کیا تھا۔
آج سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے لیے صدر اور وزیراعظم سمیت تمام متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابی اخراجات کی مد میں الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فراہم کرنے کا بل مسترد کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی و سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کے لیے فنڈ دینےکا بل مسترد کر دیا تھا۔