60 سال میں پہلی بار: فرانسیسی وزیر اعظم کو 3 ماہ بعد ہی کیوں جانا پڑا؟

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانسیسی وزیراعظم مشیل بارنیئر کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی گئی ہے،577  رکنی پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کے لیے 288 ووٹ درکار تھے، بائیں بازو اور انتہائی دائیں بازو نے مل کر عدم اعتماد کی تحریک کے موافقت میں331 ووٹ دیے۔

وزیراعظم بارنیئر نے اسمبلی سے منظوری کے بغیر خصوصی اختیار کے تحت بجٹ نافد کیا تھا، اپوزیشن کا دعویٰ تھا کہ وزیر اعظم بارنیئر بجٹ سے متعلق ان کے مطالبات سننے میں ناکام رہے۔

یہ بھی پڑھیں:فرانس: انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صدر میکرون کا اتحاد شکست کے خطرے سے دوچار

سربراہ نیشنل ریلی پارٹی میرین لی پین نے کہا کہ وزیر اعظم بارنیئر کو فارغ کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا، انہوں نے واضح کیا کہ اپوزیشن صدر ایمانوئل میکرون کے استعفے کا مطالبہ نہیں کررہی ہے۔

لی پین کا مزید کہنا تھا کہ ووٹرز کی آواز نہیں سنیں گے، سیاسی طاقتوں اور انتخابات کا احترام نہیں کریں گے تو صدر پر دباؤ بڑھتا رہے گا۔

مزید پڑھیں:فرانس میں نئی سرکارکی آمد، مسلمان کیوں پریشان؟

واضح رہے کہ مشیل بارنیئر کو صدر ایمانوئل میکرون نے 3 ماہ قبل وزیراعظم مقرر کیا تھا، تاہم فرانسیسی وزیراعظم کی حکومت کو اتنے کم عرصہ میں ہی اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی ہوئی ہے۔

گزشتہ 60 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی فرانسیسی حکومت کو یہ دن دیکھنا پڑا ہے، اس سے قبل 1962 میں تحریک عدم اعتماد پر فرانس کی حکومت فارغ ہوگئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp