چینی ہیکرز کی سنگین کارروائی، امریکی شہریوں کا ڈیٹا چوری

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک سینیئر امریکی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ ’سالٹ ٹائفون‘نامی چینی ہیکنگ گروپ نے سائبر جاسوسی مہم کے دوران امریکیوں کی ایک قابل ذکر تعداد سے متعلق  میٹا ڈیٹا چرا لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں امریکی اہلکار نے متاثرہ شہریوں کی مخصوص تعداد فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  لیکن کہا کہ امریکا کے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس تک چین کی رسائی ممکنہ طور پر وسیع ہے اور اس نوعیت کی مزید کارروائی متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی ہیکرز پر امریکی صدارتی امیدوار ٹرمپ اور کملا کی جاسوسی کا الزام

اہلکار نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے سالٹ ٹائفون ہیکرز سے نمٹنے کو وفاقی حکومت کی ترجیح قرار دیا ہے اور صدر جو بائیڈن کو مداخلت کے بارے میں متعدد بار بریف کیا گیا ہے۔

امریکی نمائندے جیک آچن کلوس نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ سالٹ ٹائفون امریکی تاریخ کا بدترین ٹیلی کام ہیک ہے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے لیے متناسب ردعمل اور ان مداخلتوں کو روکنے کے لیے امریکی کارپوریشنز کے لیے جوابدہی میں اضافے کا مطالبہ کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈارک ویب: ہیکرز کی بڑی کارروائی، شیل اور امریکا کے وفاقی ادارے بھی متاثر

ایف سی سی کے متوقع سربراہ برینڈن کار نے بدھ کے روز کہا کہ سالٹ ٹائفون کی مداخلت ہماری قومی سلامتی کے لیے ایک سنگین اور ناقابل قبول خطرہ ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اس نوعیت کے خطرات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور اپنے نیٹ ورکس کو محفوظ بنانے کی کوشش میں منتقلی کے دوران اور اگلے سال قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ کام کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں بھی امریکی محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کی جانب سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ  چین نے لاکھوں امریکی شہریوں کو آن لائن ہیکنگ کا نشانہ بنایا ہے۔

مزید پڑھیں:سی آئی اے کے ہیکر کو 40 سال قید کی سزا سنا دی گئی

اس تناظر میں 7 چینی شہریوں پر مقدمات بھی قائم کیے گئے تھے، ان افراد پر الزام تھا کہ وہ امریکی حکام اور شہریوں کے خلاف ہیکنگ کی ایک ایسی مہم کا حصہ رہے جو 14 برس جاری رہی۔

 وائٹ ہاؤس نے اس صورتحال پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے جبکہ امریکی حکام نے پہلے الزام لگایا تھا کہ ہیکرز نے ویری زون، اے ٹی اینڈ ٹی، ٹی موبائل اور لومین سمیت دیگر ٹیلی کام کمپنیوں کے صارفین کو نشانہ بنایا اور کال ریکارڈ ڈیٹا کی ایک بڑی قسط کے ساتھ ٹیلی فون آڈیو انٹرسیپٹس کو چرایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:بی بی سی، برٹش ایئرویز اور ریاست نووا سکوشیا کی ویب سائٹس ہیک، روسی ہیکر نے تاوان مانگ لیا

چینی حکام نے پہلے ان الزامات کو غلط معلومات قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ بیجنگ سائبر حملوں اور سائبر چوری کی تمام شکلوں میں سختی سے مخالفت کرتا ہے اور ان کا مقابلہ کرتا ہے۔

امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفرا اسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکار جیف گرین نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ امریکی ٹیلی کام نیٹ ورکس کو تمام ہیکرز سے چھٹکارا دینے کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل پیش نہیں کر سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp