بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان کے حق میں مسلسل اچھے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، جن میں دنیا بھر سے پاکستانیوں کے لیے ویزا کے حصول میں آسانی اور 25ہزار ٹن معیاری چینی کی خریداری شامل ہے۔ تاہم، چینی آئندہ ماہ کراچی پورٹ سے چٹاگانگ پورٹ پہنچے گی۔ اس سے قبل بنگلہ دیش بھارت سے چینی درآمد کرتا رہا ہے۔
🚨Breaking News🚨
🇵🇰🤝🇧🇩
Bangladesh has canceled restrictive measures, simplifying visa processes for Pakistani nationals and those of Pakistani origin worldwide. pic.twitter.com/mYGf1wRZsn— Ammar Solangi (@fake_burster) December 5, 2024
بنگلہ دیش نے دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کے لیے ویزا کے عمل کو آسان بناتے ہوئے پابندیوں کے اقدامات کو منسوخ کردیا ہے۔ تاہم اب پاکستانیوں کو بنگلہ دیش جانے کے لیے ویزا کے حصول کے لیے زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت پر اظہار تشویش
دوسری جانب دہائیوں بعد بنگلہ دیش پاکستان سے چینی درآمد کررہا ہے، پاکستانی حکام کے مطابق شوگر انڈسٹری کئی دہائیوں بعد اتنی بڑی مقدار میں اپنی پیداوار برادر ملک بنگلہ دیش بھیج رہی ہے۔ پاکستان شوگر انڈسٹری نے وزیر اعظم شہباز شریف کی منظوری سے اس سال کم و بیش 6لاکھ ٹن چینی کے سودے کیے ہیں۔
تاہم، 70ہزار ٹن وسطی ایشیائی ریاستوں کو بھیجی جائے گی۔ تھائی لینڈ نے پاکستان شوگر انڈسٹری سے 50ہزار ٹن چینی خریدی ہے، جبکہ پیر 2دسمبر کو بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت 530ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی۔
پاکستانی شوگر ڈیلرز کے عہدیدار ماجد ملک کے مطابق خلیجی ریاستوں، عرب ممالک اور افریقی ممالک نے بھی پاکستان سے چینی خریدنے کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں بھارت کے خلاف ریلیاں، دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کی وجہ کیا ہے؟
خیال رہے پاکستان چینی کی برآمدات سے 400 سے 500ملین ڈالر کمائے گا۔ اس طرح پاکستان شوگر انڈسٹری ملک کے لیے ایک بڑا زرمبادلہ کمانے والا بن گیا ہے کیونکہ ملک اگلے سال نئے کرشنگ سیزن کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے چینی برآمد کرے گا۔
واضح رہے ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت کی مشترکہ کوششوں سے شوگر انڈسٹری کامیابی کے ساتھ اس چینی کو بھی برآمد کر رہی ہے جو پہلے افغانستان کے راستے ازبکستان، تاجکستان، ترکمانستان، قازقستان اور آذربائیجان کو اسمگل کی جاتی تھی۔
علاوہ ازیں، پاکستان میں 80 سے زائد شوگر ملوں نے پیر 2دسمبر 2024 کو چینی کی پیداوار شروع کردی تھی۔