وفاقی دارالحکومت میں مقیم پشتون کمیونٹی سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی گمراہ کن اور جھوٹی مہم کا پردہ فاش ہوگیا ہے، اسلام آباد میں رہنے والی پشتون کمیونٹی نے اسلام آباد پولیس پر اعتماد کا اظہار کرکے اس پروپیگنڈا کو ناکام بنا دیا ہے۔
اسلام آباد پولیس پر پشتونوں کو ہراساں اور تنگ کرنے کا جھوٹا پروپیگنڈہ دم توڑ گیا، اسلام آباد میں رہنے والے پشتونوں نے اسلام آباد پولیس کے حق میں بیان دے دیا pic.twitter.com/SGT2T0zlek
— WE News (@WENewsPk) December 6, 2024
تفصیلات کے مطابق، سوشل میڈیا پر اسلام آباد پولیس کے خلاف پشتونوں کو ہراساں اور تنگ کرنے کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا تھا، اسی دوران دارالحکومت میں مقیم پشتون کمیونٹی کے افراد نے وفاقی پولیس پر اعتماد کا اظہار کرکے حقیقت کا انکشاف کردیا ہے جس سے اسلام آباد پولیس کے خلاف تمام تر پروپیگنڈا دم توڑ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا اسلام آباد میں بے گناہ پشتونوں کی گرفتاری کا الزام، وزیراعظم کو خط لکھ دیا
اسلام آباد میں رہنے والے پشتونوں نے اسلاآباد پولیس کے حق میں بیان دیے ہیں۔ ایک پشتون نوجوان کا کہنا ہے، ’اسلام آباد میں رہتے ہوئے 15 سال ہوگئے ہیں، پچھلے 3 سال سے یہاں کام کررہا ہوں، میں کسی غیرقانونی کام میں شامل نہیں تھا، اس لیے مجھے اسلام آباد پولیس نے کسی طرح سے بھی تنگ نہیں کیا۔‘
ایک پشتون مزدور کا کہنا تھا، ’الحمدللہ اسلام آباد پولیس ہمارے ساتھ بہت تعاون کرتی ہے۔‘ لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے بخت زادہ نے اپنے بیان میں کہا، ’میں اسلام آباد میں 3 سال سے پھل اور سبزیاں فروخت کررہا ہوں، مجھے آج تک اسلام آباد پولیس نے تنگ نہیں کیا۔‘
یہ بھی پڑھیں: کسی بھی پرامن پشتون بھائی کو حراست میں نہیں لیا گیا، اسلام آباد پولیس
ایک پشتون دکاندار نے بتایا، ’میں 24 سال سے اسلام آباد میں کام کررہا ہوں، پولیس کا رویہ ہمیشہ مثبت رہا ہے، الحمدللہ ہمارے ساتھ اسلام آباد پولیس والے بہت اچھے ہیں، وہ ہمارے ساتھ ہر معاملے میں تعاون کرتے ہیں۔‘
ایک اور پشتون دکاندار نے کہا، ’میں مردان کا رہنے والا ہوں اور اسلام آباد میں 15 سال سے رہائش پزیر ہوں، ہم پرامن شہری ہیں اور اسلام آباد پولیس کا رویہ ہمارے ساتھ مثالی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: پشتون جرگے کے سفید جھوٹ
اسلام آباد پولیس کے ایک افسر نے اپنے بیان میں کہا، ’سوشل میڈیا پر اسلام آباد پولیس کے خلاف چلنے والی جھوٹی مہم تفریق پھیلانے کے لیے کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشتونوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق خبروں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، اسلام آباد پولیس میں بھرتی ہونے والوں کی ایک بڑی تعداد پشتونوں کی ہے، اس لیے ایسی خبروں کا سچ سے کوئی تعلق نہیں۔