فوجی عدالتوں سے پہلے 26ویں ترمیم کا مقدمہ سنا جائے، سابق چیف جسٹس نے متفرق درخواست دائر کردی

جمعہ 6 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے معاملے پر سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی، جس میں استدعا کی گئی کہ فوجی عدالتوں کا مقدمہ سننے سے پہلے 26ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں کا فیصلہ کیا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ آئینی بینچ میں حکومتی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہوں گی، آئینی بینچ جوڈیشل کمیشن نے تشکیل دیا ہے جو خود ترمیم کے نتیجہ میں وجود میں آیا ہے۔ آئینی ترمیم اگر کالعدم ہوئی تو جوڈیشل کمیشن سمیت تمام اقدامات ختم ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے معاملے پر آئینی بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی الجھن کا شکار کیوں؟

متفرق درخواست میں جسٹس منصور علی شاہ کے لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، اس وقت 80سویلینز فوجی تحویل میں ہیں۔ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو حتمی فیصلے سنانے سے روک رکھا ہے۔

تاہم، ایسا کوئی حکم موجود نہیں جو ملزمان کو فوجی تحویل میں ہی رکھنے کا پابند کرتا ہو۔

واضح رہے اس سے قبل آئینی بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا 13نومبر کو ایک اجلاس ہوا تھا، جس میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے معاملے پر آئینی بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی الجھن کا شکار دکھائی دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp