سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آئندہ ہفتے کے لیے اہم مقدمات سماعت کے لیے مقرر کر دیے ہیں۔ سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی درخواست پر سماعت 10 دسمبر جبکہ 8 فروری کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات سے متعلق بانی پی ٹی آئی کی درخواستوں کی سماعت 11 دسمبر کو ہو گی۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت بھی 11 دسمبر کو ہوگی۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواستیں 12 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: آئینی بینچ: 2005 زلزلہ متاثرین کی پراگرس رپورٹ طلب، متفرق مقدمات کی سماعت
صحافی ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس اور فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل سے متعلق درخواستیں بھی 9 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف 25 مئی کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کیس 10 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔
تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات کے اندراج کے خلاف درخواست پر سماعت بھی 10 دسمبر کو ہو گی۔ بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا جیل منتقل کرنے کی درخواست سماعت بھی مقرر کرلی گئی، جس کی سماعت جسٹس امین الدین کی خان سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 10 دسمبر کو کرے گا۔
تھر کے علاقے مٹھی اسپتال میں بچوں کی اموات کا کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ 9 دسمبر کو سماعت کرے گا، عدالت نے سندھ حکومت اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا
فوجی عدالتوں کے فیصلہ کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے لیے 7 رکنی بینچ میں جسٹس شاہد بلال کو شامل کر لیا گیا ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 9 دسمبر کو انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرے گا۔
آئینی بینچ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔