پاکستان اور روس کے مابین بڑھتے معاشی اور تجارتی اشتراک کے درمیان روسی حکومت کی جانب سے براہ ایران، پاکستان تک ٹرین سروس کے آغاز کی تجویز زیرغور ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس پاکستان کے ساتھ دوستی کے نئے اُفق کی تلاش میں ہے، ویلنٹینا مٹوینکو کا سینیٹ سے تاریخی خطاب
اس تجویز کی راہ میں رکاوٹ پاکستان میں تفتان کوئٹہ ریلوے کا بوسیدہ نظام ہے۔ اس حوالے سے پاکستان ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تفتان کوئٹہ ریلوے کی مخدوش حالت سبب اس تریک پر مال بردار ٹرینیں 30سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہی سفر کر پاتی ہیں۔
مستقبل میں اس روٹ کی اہمیت کے پیش نظر کوئٹہ تفتان ریلوے سیکشن کواپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اپ گریڈیشن پر 700ملین ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے۔ٹریک اپ گریڈیشن کے بعد اس روٹ پر وسیع پیمانے پر تجارتی سرگرمیوں کی توقع ہے۔