شام میں باغیوں کے ہاتھوں صدر بشار الاسد کے طویل اقتدار کے خاتمے کے بعد نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاملے سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں، ہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پر جاری بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ بشار الاسد روس کی حمایت ختم ہونے کے بعد شام سے بھاگ گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 بار روس کا نام لیتے ہوئے کہا کہ بشار الاسد کا حمایتی ولادیمیر پیوٹن بھی اب انہیں بچانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔
امریکا کے فوجی شام میں موجود رہیں گے: پینٹاگان
دمشق میں بشار الاسد کی حکومت ختم ہونے کے بعد اپنے بیان میں محکمہ دفاع پینٹاگان کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے مشرقِ وسطیٰ ڈینیئل شپیرو نے کہا ہے کہ امریکا شام میں اپنی موجودگی برقرار رکھے گا جس کا مقصد داعش کو دوبارہ طاقت ور ہونے سے روکنا ہے۔
مزید پڑھیں: شام محصور ہوجانے والے سینکڑوں پاکستانی زائرین خوف و ہراس کا شکار
بحرین میں جاری سیکیورٹی کانفرنس ماناما ڈائیلاگ سے خطاب میں شپیرو نے تمام فریقوں پر شہریوں اور بالخصوص اقلیتوں کے تحفظ اور بین الاقوامی اقدار کا احترام کرنے کے لیے زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ شامی باغی تنظیم حیات التحریر الشام نے چند روز کے دوران ملک کے اہم شہروں پر قبضہ کرنے کے بعد گزشتہ شب دمشق کا کنٹرول سنبھالا تھا۔ شامی باغیوں نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاہ دور کے خاتمے کے بعد نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے، کسی کے خلاف بھی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، آزاد شام کی سلامتی اور خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا۔