سپریم کورٹ: اصغر خان کیس، حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب

منگل 10 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اصغر خان کیس میں حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وزارت دفاع کا جواب جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سیاسی سیل تو حساس اداروں میں اصغر خان کیس فیصلہ کے بعد ختم کر دیے تھے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے حساس اداروں میں سیاسی سیل تھے؟ وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ حساس اداروں میں سیاسی سیل تھے۔ جن لوگوں نے 1990 کا الیکشن چوری کیا ان کیخلاف کیا ایکشن ہوا؟ اسلم بیگ، اسد درانی اور یونس حبیب نے الیکشن چوری کا اعتراف کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک کو 20 ہزار روپے جرمانہ کردیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے نے اصغر خان کیس میں انکوائری بند کردی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا سیاستدانوں میں تقسیم رقم ریکور کرلی گئی؟ بڑے بڑے سیاسی نام ہیں جن میں رقم تقسیم کا الزام لگایا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے کی انکوائری میں رقم تقسیم کے شواہد نہیں ملے، اصغر خان درخواست گزار تھے ان کا انتقال ہو چکا ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایف آئی اے کا جو کرنے کا کام تھا کیا وہ کیا گیا، کیا حساس اداروں کے سربراہان نے سیاسی سیل کا خاتمے کا بیان حلفی دیا؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حساس اداروں کا آئین و قانون کے تحت سیاست میں کوئی کردار نہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اگر پہلے بیان حلفی نہیں لیا تو حساس اداروں کے سربراہان سے آج بیان حلفی لے لیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اصغر خان کیس فیصلہ پر عمل کیا گیا ہے، حساس اداروں میں سیاسی سیل کو عدالتی فیصلہ کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس: ملزمان کی عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایف آئی اے عدالت کو مطمئن کرے کہ عدالتی فیصلہ پر عمل ہو چکا ہے، عدالت نے وزارت دفاع کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp