لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے، آئی ایس پی آر

منگل 10 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئی ایس پی آر کے مطابق 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے اگلے مرحلے میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق چارج شیٹ چارجز میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سکریٹ ایکٹ  کی خلاف ورزیاں کرتے ہُوئے ریاست کے تحفظ اور مفاد کو نقصان پہنچانا، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: فیض حمید سارا ملبہ عمران خان پر ڈال دیں گے، فیصل واوڈا کا دعویٰ

فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران ملک میں انتشار اور بدامنی سے متعلق  پرتشدد واقعات میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید(ر) کے ملوث ہونے سے متعلق  علیحدہ تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔ ان پرتشدد اور بدامنی کے متعدد  واقعات میں 9 مئی سے جڑے واقعات بھی شامل تفتیش ہیں۔ ان متعدد پرتشدد واقعات میں مذموم سیاسی عناصر کی ایما اور ملی بھگت بھی شامل تفتیش ہے۔

مزید پڑھیں: مراد سعید احتجاج میں آگئے تو عمران خان اور فیض حمید کو کوئی نہیں بچا سکے گا، فیصل واوڈا

آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر)کو قانون کے مطابق تمام قانونی حقوق فراہم کیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پاک فوج کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں کی گئی شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کے لیے ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا۔

مزید یہ کہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات بھی سامنے آئے جن کے ثابت ہونے کی بنیاد پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔

جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل، 3 مزید فوجی افسران کو تحویل میں لے لیا گیا

واضح رہے کہ 15 اگست 2024 کو لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں 3 ریٹائرڈ فوجی افسران کو بھی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جنرل (ر) فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا جائے گا، بانی پی ٹی آئی عمران خان

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق، تینوں ریٹائرڈ افسران کو فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے ضمن میں تحویل میں لیا گیا تھا۔ ریٹائرڈ افسران اور ان کے ساتھیوں سے سیاسی مفادات کی خاطر اور ملی بھگت کے ذریعے عدم استحکام کو ہوا دینے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار افسران میں ریٹائرڈ بریگیڈیئر غفار اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر نعیم  اور ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہیں۔ تینوں ریٹائرڈ افسران جنرل فیض حمید اور سیاسی جماعت کے درمیان رابطہ کاری کے فرائض سرانجام دیتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جواد احمد کی اہلیہ کے بیوٹی پارلر میں بجلی چوری، ’اسکی ذمہ داری بھی عمران خان پر ڈالی جائے گی؟‘

بلاول بھٹو کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں ملا، ترجمان

لائیومذاکرات کا تیسرا دور جاری، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے رکھ دیے، عمران خان کی رہائی بھی شامل

علی امین گنڈاپور کو ہمیشہ میدان سے بھاگنے کی عادت ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی کا وزیراعلیٰ کے انٹرویو پر ردعمل

سیف علی خان پر حملے کے بعد اداکارہ کرینہ کپور کا پہلا بیان سامنے آگیا

ویڈیو

مظفرآباد میں سائیں سہیلی سرکار کے عرس میں رونقیں کم ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟

کمزور بیانیے پر قابو نہیں پایا تو مسلم لیگ ن ناکام ہوجائے گی، چوہدری جعفر اقبال

بلوچستان کا روایتی پکوان لاندھی گھروں سے نکل کر ہوٹلوں تک جا پہنچا

کالم / تجزیہ

امام غزالی، دینی تعلیم اور مُلا

جب پاکستان کے زخمی کھلاڑیوں نے ویسٹ انڈیز کو ڈھیر کیا

اگر انسان بھی موسم سرما سو کر گزار سکتے۔۔۔