سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں عمران خان اور شیر افضل مروت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی درخواست: عمران خان کی سپریم کورٹ سے جلد سماعت کی استدعا
وکیل حامد خان نے عدالت سے استدعا کی کہ نوٹس موصول نہیں ہوا، اس لیے تیاری نہیں کرسکا، موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کیس مقرر کیا جائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کو نوٹس بھیجا ہوا ہے، اپنے اے او آر سے رابطے میں رہا کریں۔ بعدازاں، آئینی بینچ نے کیس کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے وکیل ریاض حنیف راہی نے عدالت کو بتایا کہ ان کی درخواست پر سپریم کورٹ رجسڑار آفس نے اعتراضات عائد کئے تھے مگر رجسڑار آفس کی جانب سے اعتراضات بارے ہمیں بتایا نہیں گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت مقرر
وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ ہم اعتراضات پر جواب بھی تیار نہیں کرسکے۔ بعد ازاں، عدالت نے اعتراضات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔
آئینی بینچ نے دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردیں۔ درخواست گزار قیوم خان، محمود اختر نقوی اور میاں شبیر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تینوں درخواست گزاروں نے عام انتخابات 2024 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر درخواستیں دائر کی تھیں۔